باہر سے پڑھ کر آئیں اور حکومت کی پھر ۔۔ بینظیر بھٹو کی زندگی کے چند ایسے سچ جنہیں کوئی نہیں بھول سکتا

24  جون‬‮  2021

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان کی تاریخ میں کچھ ایسے نام ہیں جن کو تا قیامت بھلایا نہیں جاسکتا ہے جن میں سے ایک نام بینظیر بھٹو کا بھی ہے۔ بینظیر کو ’بی بی ‘کے نام سے پُکارا جاتا ہے اور آج بھی ان کے لئے لوگوں کے دلوں میں بہت عزت اور اعلیٰ مقام و مرتبہ ہے اور آخری لمحات تک رہے گا کیونکہ ان کے جیسی عظیم لیڈر، باہمت خاتون، مضبوط

کردار والی وزیرِ اعظم، لوگوں کے دُکھوں اور تکلیفوں کو سمجھنے والی ہمدرد شخصیت اور کوئی نہیں ہے۔ہماری ویب کی رپورٹ کے مطابق بینظیر بھٹو 21 جون 1953ء کو پیدا ہوئیں اور آج ان کی 68 ویں سالگرہ ہے اور ان کے جیالے آج بھی بی بی کی یاد میں کہیں قرآن خوانی کروا رہے ہیں، تو کہیں حمد و ثناء کا سلسلہ جاری ہے تو کہیں سالگرہ کے کیک بانٹے جا رہے ہیں۔ بینظیر بھٹو آج اگر زندہ ہوتیں تو یقیناً بہت خوش ہوتیں کیونکہ وہ بلاول جس کو کل تک وہ یہ سکھاتی تھیں کہ بیٹا شو آف نہ کرو جو دکھاتے ہیں وہ کامیاب نہیں ہوتے جو محنت کرتے ہیں وہ صلہ پاتے ہیں، آج اپنے جوان بچے کو سیاست میں دیکھ کر خوش ہوتیں، اس کے ساتھ ہمقدم ہوتیں۔ بینظیر بھٹو شروع ہی سے خوبصورت تھیں، ان کی رنگت صاف شفاف اور گلابی تھی، اس لئے ان کو گھر میں ان کے والد ذوالفقار علی بھٹو پنکی کے نام سے پکارتے تھے۔ یہ اپنے والد کی بہت چہیتی بیٹی تھیں۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم لیڈی جیننگز نرسری اسکول (Lady Jennings

Nursery School) اور کونونٹ آف جیسز اینڈ میری (Convent of Jesus and Mary) کراچی میں حاصل کی۔ پھر دو سال بعد راولپنڈی پریزنٹیشن کونونٹ (Rawalpindi Presentation Convent) میں بھی تعلیم حاصل کی، جبکہ انھیں بعد میں مری کے جیسس اینڈ میری میں داخلہ دلوایا گیا اور 15 سال کی عمر میں او لیول کا

امتحان پاس کرلیا۔ اپریل 1969ء میں انھوں نے ہارورڈ یونیورسٹی کے Radcliffe College میں داخلہ لیا۔ پھر ہارورڈ یونیورسٹی (Harvard University) سے 1973ء میں پولیٹیکل سائنس میں گریجوایشن کر لیا اور آکسفورڈ یونیورسٹی میں داخلہ لیا جہاں سے انہوں نے فلسفہ، معاشیات اور سیاسیات میں ایم اے کیا۔ بینظیر کا شمار

دنیا کی 50 خوبصورت خواتین میں ہوتا ہے۔ یہ پہلی خاتون وزیرِاعظم ہیں جن کو دنیا بھر کے سیاستدانوں میں سب سے زیادہ شہرت ملی۔ صرف یہی نہیں 1980 میں بینظیر کو جیل کی قید بھی برداشت کرنی پڑی، لیکن اپنے والد کے مشن کو کامیاب بنانے کی خاطر ہر مشکل وقت میں ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ بینظیر کی شادی 18 دسمبر 1987ء میں ہوئی اور اس کے بعد

انہوں نے شوہر اور بچوں کے ساتھ پاکستان کی سیاست اور باگ دوڑ میں حصہ لیا۔ یہ 3 مرتبہ ملک کی وزیرِاعظم بنیں اور ہر بار ایک مشکل وقت سے گُزریں اور جلا وطن بھی ہوئیں۔ 1988 میں بے نظیر تاریخ کی سب سے کم عمر اور اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم منتخب ہوئیں مگر20 ماہ بعد ہی ان کی حکومت برطرف کردی گئی تھی۔ ب

ینظیر 18 اکتوبر 2007 کو وطن واپس پہنچیں تو کراچی میں ان کے قافلے پر خودکش حملہ ہوا تھا مگر خوش قسمتی سے وہ بچ گئیں لیکن 2 ماہ 9 دن بعد 27 دسمبر 2007 کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں ان پر دوسرا حملہ ہوا جس میں ان کو محض ایک سیکنڈ میں 3 گولیاں لگیں تھیں جس کے بعد وہ اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملیں۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…