لاہور(این این آئی)جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے میں باپ اور بیٹا شہید جبکہ دو بیٹے اور اہلیہ زخمی ہو گئے۔ بتایا گیا ہے کہ دھماکے میں 30سالہ رکشہ ڈرائیور عبد الخالق اور اس کا 6سالہ بیٹا عبد الحق شہید ہو گئے جبکہ اس کے دو بیٹے اور اہلیہ زخمی ہو گئے جنہیں جناح ہسپتال میں
طبی امداد دی جارہی ہے۔جوہرٹاؤن میں دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دھماکے میں 15 سے20 کلوگرام دھماکہ خیزمواد استعمال ہوا، دھماکے میں غیر ملکی ساختہ مواد بال بیئرنگ، کیل اور دیگربارودی مواد استعمال ہوا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ دھماکہ خیزمواد گاڑی میں نصب تھا، دھماکہ ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کی مددسے کیاگیا، دھماکے کی جگہ 3فٹ گہرا،8 فٹ چوڑا گڑھا پڑا اور 100مربع فٹ سے زائدرہائشی علاقہ متاثر ہوا جبکہ دھماکے کی شدت سے قریبی عمارتوں،گاڑیوں کے شیشے ٹوٹے۔دوسری جانب جوہر ٹاؤن کے علاقے میں ہونے والے بم دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی اوپن لیٹر پر چلائے جانے کا انکشاف ہوا ہے، پولیس نے گاڑی کی ملکیت کے حوالے سے ابتدائی معلومات ملنے کے بعد مبینہ طو رپر گوجرانوالہ اور حافظ آباد سے دو افراد کو تفتیش کے لئے حراست میں لے لیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق سی ٹی ڈی سمیت دیگر حساس اداروں کی جانب سے جوہر ٹاؤن دھماکے کے فوری بعد تحریب کاری میں استعمال ہونے والی گاڑی کے مالکان کا سراغ لگانے کیلئے کوششیں شروع کر دی گئی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ دھماکے کی وجہ سے گاڑی کا چیسز نمبر متاثر ہوا ہے جبکہ انجن نمبر کے کچھ ہندسوں سے تحقیقات کو آگے بڑھایا گیا۔بتایا گیا ہے کہ دو سال قبل حافظ آباد کے ایک شخص نے اوپن لیٹر پر گوجرانوالہ میں فروخت کی جو یہاں پر بھی آگے اوپن لیٹر پر فروخت ہوئی تاہم ایک شخص نے اس کی ملکیت سے انکار کر د یا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے مبینہ طو رپر حافظ آباد اور گوجرانوالہ سے دو افراد کو حراست میں لے کر ان سے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ مزید کہا گیا ہے کہ گاڑی میں بارود لاہور سے باہر کسی جگہ پر انسٹال کیا گیا اور اب سیف سٹی کیمروں کے ذریعے یہ تحقیقات بھی کی جارہی ہیں کہ گاڑی کن راستوں اور ناکوں سے گزر کر لاہور پہنچائی گئی۔