لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے محکمہ ایکسائزکی جانب سے دو کنال سے بڑے گھروں کے مالکان کو بھجوائے گئے لگژری ٹیکس کے نوٹسز معطل کرتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ بادی النظر میں محکمہ ایکسائز نے ٹیکس ریکوری کے لیے قواعد وضوابط پورے نہیں کیے
،فئیر ٹرائل ہر شہری کا حق ہے ،محکمہ ایکسائز کو جلد بازی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن کے روبرو بیرسٹر ہارون دوگل نے دلائل دئیے ۔درخواست میں پنجاب حکومت اور ڈی جی ایکسائز سمیت دیگر کو فریق بنایا گیاہے ۔درخواست میں موقف اختیارکیا گیا کہ چار کنال کے گھر کے مالک کو محکمہ ایکسائز نے لگژری ٹیکس کی مد میں 65لاکھ روپے کا نوٹس بھجوادیا ۔درخواست گزارکے مطابقسال2014 میں لاہور ہائیکورٹ کے دورکنی بینچ نے 500سے زائد درخواست گزاروں کو لگژری ٹیکس کے بھجوائے گئے نوٹسز کالعدم قرار دیئے تھے ،دورکنی بنچ نے محکمہ ایکسائز کو قواعد و ضوابط کے تحت ٹیکس وصول کرنے کا حکم دیا تھا ،محکمہ ایکسائز نے دوبارہ ٹیکس قوانین کی خلاف ورزی شروع کردی اورقواعد و ضوابط پورے کیے بغیر چار کنال کے گھروں کے مالکان کو 36لاکھ رو پے لگژری ٹیکس اور 29لاکھ روپے سرچارج عائد کرکے نوٹسز بھجوادیئے گئے ۔ محکمہ ایکسائز کا یہ اقدام دو رکنی بنچ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے ، استدعا ہے کہ درخواست کے حتمی فیصلے تک نوٹسز پر عملدرآمد روکا جائے ۔عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔