اسلام آباد(آن لائن) قومی اسمبلی اجلاس میں پی ٹی آئی کے ممبر قومی اسمبلی نور عالم خان نے کہا کہ بجٹ پر بحث کے دوران اپنی ہی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 4 روز ایوان میں ہنگامی صورتحال تھی جو بہت افسوسناک تھا ایوان میں اراکین کی جانب سے ایک دوسرے کو گالیاں بھی دی اور غیر پارلیمانی رویہ اختیار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ
حکومتی اراکین عمران خان کے خلاف بات نہیں سن سکتے اپوزیشن آصف علی زرداری اور نواز شریف کے خلاف نہیں سن سکتے لیکن عوام کے بارے میں بات نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بجلی کی قلت ہے وزرائ بھی کہتے ہیں کہ بجلی کی چوری ہے لیکن جب ووٹ مانگنے جاتے ہیں تو اپنے حلقے کے میں بجلی چوری کے خلاف اقدامات نہیں کرتے۔ سب کہتے ہیں کہ پچھلی حکومت نے پاکستان برباد کیا لیکن ہر حکومت اپنے اسپانسرز کو خوش کرتے ہیں۔ یہ سچ ہے کہ پاکستان میں مہنگائی ہے ایکسپورٹ کیسے ہوگی جب کارخانوں کو بجلی مہنگی دیں گے۔ احساس پروگرام تو بنایا اسکے بدلے بجلی یا پٹرول سستا کر دیتے تو بہتر ہوتا۔ حکومت کو چاہیے کہ عوام کو بھکاری نہ بنائیں۔ میں نے جب پہلے تنقید کی تو مجھے نیب میں بھیج دیا گیا اور جعلی کیسز بنائے گئے جب نیب سے بھی دال نہیں گلی تو کہا کہ تقریر سخت نا کیا کریں۔انہوں نے کہا کہ میں تقریر کرتا ہوں تو میرے اپنے اراکین ہی کہتے ہیں کہ تم حکومت کے نہیں اپوزیشن کے رکن لگتے ہو۔ انہوں نے کہا سرکاری زمینیں غریب شہدائ کے بجائے صرف افسران شہدائ کو ملتی ہیں۔انکا کہنا تھا کہ سابق حکومتوں نے پشاور میں کام نہیں کیا ساہیوال کوئلے کا پروجیکٹ بھی ٹھیک نہیں تھا اسے اس جگہ میں لگنا نہیں چاہیے تھا وہ کاشتکاری کی زمین تھی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کی مراعات کو مزید بڑھایا جائے۔