ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

آئی ایم ایف کے لیے پوری قوم کا مستقبل گروی نہیں رکھ سکتے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دوٹوک اعلان

datetime 22  جون‬‮  2021 |

اسلام آباد(آن لائن ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے لیے پوری قوم کا مستقبل گروی نہیں رکھ سکتے، افغانستان میں داخلی صورتحال تشویشناک ہے، اس وقت وہاں مذاکرات پر کوئی اتفاق دکھائی نہیں دیتا، طالبان سے تعلقات تعطل کا شکار ہیں تو یہ صورتحال پریشان کن ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان رہنما عبداللہ عبداللہ سے

ترکی میں بڑی مفید گفتگو ہوئی، ان کی باتوں سے ہماری تشویش میں اضافہ ہوا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان برملا کہہ چکا ہے کہ ہم امن کے شراکت دار ہیں، امن کے لئے دنیا کے ساتھ تعاون کریں گے، ہم کسی لڑائی کا حصہ نہیں بنیں گے، قوموں پر دباؤ آتے ہیں اور اس کو برداشت کرنا بھی چاہیے، امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے لیکن ہمیں پاکستان کے مفاد کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کرنے ہیں، ہم بارہا کہتے رہے کہ پاکستان نے اس جنگ میں بہت قربانیاں دی ہیں۔دنیا پاکستان سے توقعات رکھتی ہے تو ہماری بھی ضروریات ہیں۔ جن سے وہ صرف نظر نہیں کرسکتے۔ ہم کہتے ہیں کہ پاکستان کو اپنی مشرقی سرحد کی بہت فکر رہتی ہے، دنیا کو اسے سمجھنا چاہیے۔شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ ماضی کی حکومتوں کی کارکردگی کی وجہ سے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، پچھلے 10 برس برسر اقتدار رہنے والی پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ ہمیں آئی ایم ایف کی جانب دھکیلنے کے ذمہ دار ہیں، ان کی ناقص منصوبہ بندی اور کرپشن نے پاکستان کو کنگال کردیا۔ اب ہم نے اقدامات اٹھائے ہیں، یہ کہنا کہ آئی ایم ایف کی کہی ہر بات ٹھیک ہے یہ کہنا صحیح نہیں، آئی ایم ایف کی کہی پر بات من و عن قبول کرنا ممکن نہیں، ہم نے 3 برسوں کے دوران بہت سے ایسے اقدام اٹھائے جو آسان نہیں تھے، ان اقدامات کی وجہ سے عوام پر بوجھ پڑا ہے، پاکستان کو اپنی معاشی ترقی کو ترجیح دینی ہے، بجٹ سے تمام طبقے مطمن نظر آرہے ہیں۔ آئی ایم اے کے لئے ملک کے مستقبل کو گروی نہیں رکھ سکتے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کا تحفہ بھی ہمیں (ن) لیگ دے کر گئی، پی ٹی آئی اقتدار میں آئی تو پاکستان گرے لسٹ میں جا چکا تھا، ہم نے ایف اے ٹی ایف کی 27 شرائط پوری کردی ہیں،اب پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں رہا، قوموں پر دباؤ آتے ہیں اور ہمیں اس دباؤ کو برداشت کرنا چاہیے۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر سے متعلق اپنے اقدامات پر نظر ثانی کرنی چاہیے، اگر مقبوضہ وادی کے حالات درست ہیں تو آل پارٹیز کانفرنس کیوں بلائی گئی، بھارتی سرکار کو چیلنج ہے کہ اگر ان میں ہمت ہے تو وہ 5 اگست کے اقدامات کے حوالے سے کشمیریوں کی رائے لے، دنیا بھر میں ریفرنڈم کرا لیں کیا کشمیریوں کو پانچ اگست کا اقدام قبول ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…