بدھ‬‮ ، 06 اگست‬‮ 2025 

“‏عمران خان نے ہمارے دباؤ میں آکر امریکہ کو اڈے نہ دینے کا فیصلہ کیا مولانا فضل الرحمان نے امریکہ کو اڈے نہ دینے کا کریڈٹ خود لے لیا‎‎

datetime 20  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ اور جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم امریکا کو اڈے دینے کیلئے تیار تھے ، ہمارے دبائو ڈالنے کی وجہ سے عمران خان نے اپنا ارادہ تبدیل کیا ۔ جمعیت علمائے اسلام ف اور اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے بجٹ کو

جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ بجٹ پر پردہ ڈالنے کیلئے ہلڑ بازی کا سہارا لیا گیا، ہلڑ بازی کا سلسلہ بلوچستان پہنچ گیا،دھاندلی سے پیدا حکومتیں یہی کردار ادا کرسکتی ہیں، پورے ملک سے لچے لفنگوں کو اٹھا کر بٹھا دیا گیا ہے، دہشت گردی دوبارہ سر اٹھا رہی ہے، بجٹ میں پیسہ نہیں ہے، پاکستان میں پیسہ کیوں نہیں ہے، کہاں چلا گیا؟ مہنگائی کا پہاڑ گرنے والا ہے، یہ صرف دعویٰ کرتے رہیں گے، حکومت کے خلاف جنگ جاری رہے جو کامیابی تک جاری رہے گی، 4 جولائی کو سوات میں تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا،29 جولائی کو کراچی میں پی ڈی ایم کا جلسہ ہوگا،موجودہ حکومت کے ہوتے ہوئے اوورسیز پاکستانیوں کیلئے ووٹ کا نظام ہوا تو قابلِ اعتماد نہیں ہوگا،خبردار کیا تھا، افغانستان سے متعلق پاکستان اپنی پالیسی میں سنجیدگی لے آئے۔ اتوار کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہلڑ بازی کا یہ سلسلہ اب بلوچستان پہنچ گیا ہے، دھاندلی سے پیدا حکومتیں یہی کردار ادا کرسکتی ہیں، پورے ملک سے لچے لفنگوں کو اٹھا کر بٹھا دیا گیا ہے، بلوچستان میں بکتر بند گاڑیوں سے معزز اراکین کی ہڈیاں توڑی گئیں، بکتر بند گاڑیوں سے بلوچستان اسمبلی کے دروازے توڑے گئے۔انہوں نے کہا کہ 4 جولائی کو سوات میں تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا، ان کے کردار کی وجہ سے پختونوں کی روایات پامال ہو رہی ہیں، منصوبے کے تحت نئی نسل کو تباہ کیا گیا،

ایک مادر پدر آزاد معاشرہ تشکیل دینے کیلئے اس پارٹی کا انتخاب کیا گیا، 29 جولائی کو کراچی میں پی ڈی ایم کا جلسہ ہوگا۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پارلیمنٹ کی بالادستی ہونی چاہیے، بھونڈے انداز سے بجٹ پیش کیا گیا، بجٹ دستاویز کی کتاب پھینکی گئی، پارلیمنٹ کی توہین کی گئی، ایسی صورتِ حال میں پارلیمنٹ کی بالادستی کیسے ممکن ہے؟ بجٹ جھوٹ کا پلندہ ہے، پارلیمنٹ میں تلخی کا ماحول پیدا کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ شہباز شریف نے انتخابی اصلاحات کیلئے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کی تجویز دی ہے

، فاٹا میں پرانا نظام ختم کر دیا گیا، نئے نظام کا تجربہ ناکام نظر آ رہا ہے، دہشت گردی دوبارہ سر اٹھا رہی ہے، بجٹ میں پیسہ نہیں ہے، پاکستان میں پیسہ کیوں نہیں ہے، کہاں چلا گیا؟ مہنگائی کا پہاڑ گرنے والا ہے، یہ صرف دعویٰ کرتے رہیں گے۔مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم افغانستان کا پرامن حل چاہتے، مستحکم اور اسلامی افغانستان چاہتے ہیں، پہلے بھی کہا تھا کہ پاکستان افغانستان کے حوالے سے پالیسی پر نظرِ ثانی کرے، ایک وقت آئے گا کہ افغانستان میں سب ہوں گے مگر پاکستان نہیں ہو گا،

کمزور اور ناجائز حکومتیں اتنے بڑے چیلنج کا مقابلہ نہیں کر سکتیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر ہاتھ سے نکل گیا، کیونکہ قیادت کمزور ہے، ہم کشمیریوں اور فلسطینیوں کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتے، یہ لوگ باوقار مجلس میں بیٹھنے کے قابل نہیں، یہ مشکوک قسم کی سیاست ہے، مشکوک قسم کی مملکت اور جمہوریت بنا دی ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مشکوک صورتِ حال میں ووٹ کا حق پاکستان کے حق میں نہیں جائے گا، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا بظاہر ہمدردی کی بات ہے،

مختلف ممالک میں بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے ووٹ کا نظام موجود نہیں، اگر اس حکومت کے ہوتے ہوئے اوورسیز پاکستانیوں کیلئے ووٹ کا نظام ہوا تو قابلِ اعتماد نہیں ہوگا، یہ سمندر پار پاکستانیوں کا ووٹ استعمال کر کے دھاندلی کا راستہ نکالیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں میں الیکشن مہم کیسے چلائیں گے؟ ارب پتی جہاز پر اوورسیز پاکستانیوں کے پاس پہنچ جائیں گے تو ہم کیسے جائیں گے؟ ہم حلقے میں ہر جگہ نہیں جا پاتے، بلدیاتی انتخابات ناقابلِ اعتماد ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ کراچی جلسہ بتائے گا کہ گاڑی سے کسی مسافر کے اترنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ہمارے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں، پی ڈی پی ایم کی توہین پر انہیں معذرت کرنا چاہیے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…