لاہور (مانیٹرنگ +آن لائن)دارالعلوم جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ علامہ ڈاکٹرراغب حسین نعیمی نے مفتی عزیز الرحمان کے معاملے پر کہاہے کہ میں اس واقعہ کی بھرپور مذمت کرتا ہوں اس کو فرد واحد کا عمل کہا جائے، انہوں نے کہا کہ مذہب اور مدرسوں سے جڑے لوگ فرشتے نہیں ہوتے، اس قسم کے واقعات کو مذہب سے نہ جوڑا
جائے، ہر وہ جگہ جو ہوسٹل ہے وہاں اس طرح کے واقعات ہوتے ہیں۔ دوسری جانب انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کیلئے پاکستان کی کوششیں قابل قدر ہیں۔امریکی افواج کے انخلا کے بعدامن وامان بحال رکھنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔مذہب،رنگ ونسل اورقومیت کے بنیاد پر کسی کیخلاف پرتشدد کارروائی نہیں ہونی چاہیے۔مسئلہ افغانستان کے حل کیلئے ریاست پاکستان اورسعودی عرب کاکردار انتہائی اہم ہے۔آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کے افغانستان کادورہ کرنے سے کابل میں پاکستان کے بارے میں پیدا ہونے و الی سردمہری پگھلناشروع ہوئی۔ انہوں نے مزید کہاکہ اسلا م امن وسلامتی،اخوت و بھائی چارے کادین ہے۔اسلا م کے فلسفہ احترام انسانیت پر عمل پیرا کرہی ہم معاشرے اوردنیا بھر میں امن کے لئے ا پنا کردار کرسکتے ہیں۔ نفرتوں کے خاتمے کیلئے انسانیت کااحترام بہت ضروری ہے ہمارے ہاں کسی کا دل دکھانا معمولی بات ہے لیکن اس سے محبت واحترام ختم ہوجاتا ہے اور دلوں میں نفرتیں پیدا ہوتی ہیں اور اس نتیجہ میں آپس میں جھگڑے اور فساد جنم لیتے ہیں۔لڑائی قبائل کے درمیان ہویا دوملکوں کے د رمیان انسانیت کیلئے تباہی وبربادی کاپیغام لاتی ہے۔مسئلہ افغانستان کے پرامن حل کے لئے پوری دنیا کو مثبت کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ اسلام میں تمام مسلمان آپس میں بھائی
بھائی ہیں، چاہے وہ جہاں کہیں بھی رہتے ہیں اور ان کا کسی بھی رنگ و نسل اور وطن سے تعلق ہو، جو کلمہ طیبہ پڑھ کر اسلام میں داخل ہو جاتا ہے وہ بہ حیثیت مسلمان ہمارا دینی بھائی ہے۔انسانیت کی ترقی اورتحفظ کیلئے ہرمسلمان کو اپنے اندر جذبہ ایثار ومحبت پیدا کرنے کر نے کی ضرورت ہے۔