اسلام آباد(آن لائن)ایکٹنگ چارج اور عارضی چارج کی بنیاد پر پوسٹنگ کا عمل اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے ۔درخواست نیشنل بنک میں آفیسرز ایسوسی ایشن کے رکن کی جانب سے دائر کی گئی ہے ۔درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کی۔درخواست گزار حاجی انور بلوچ صدر،
حاجی رستم علی جنرل سیکرٹری آل پاکستان نیشنل بنک آفیسرز ایسوسی ایشن اور لطیف قریشی چیف آرگنائزر نیشنل بنک اسٹاف یونین اپنے وکیل ڈاکٹر جی ایم چودہری کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے ۔عدالت نے وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری، سیکرٹری خزانہ، اسٹیٹ بنک، صدر نیشنل بنک کو نوٹسز جاری کردئیے جبکہ آئندہ سماعت سے پہلے فریقین جواب ہائیکورٹ میں جمع کرا نے کا حکم بھی جاری کیا گیا ہے ۔ ڈاکٹر جی ایم چودہری ایڈووکیٹ کا کہناتھا مختصر مدت کے لئے چارج، ایکٹنگ چارج اور اضافی چارج کی بنیاد پر تقرریوں یا پوسٹنگ غیر قانونی ہیں ۔ڈاکٹر جی ایم چودہری نے کہا نیشنل بنک آف پاکستان آرڈیننس 1949 کی خلاف ورزی ہوئی ھے۔عدالت نگرانی چارج پر پوسٹ کرنے سے روکنے کا حکم دے۔نگرانی چارج پر تقرریاں کرنے کے بعد ایسی نگران چارج تقرریوں کو ایک طویل عرصہ چلایا جاتا ھے۔اکثر جونیئر یا کنٹریکٹ پر افسران کو نگرانی چارج دیا جاتا ھے تاکہ اپنی مرضی کے فیصلے کروائے جا سکیں۔عدالت نے سماعت دو ہفتوں تک کے لئے ملتوی کر دی۔ ایکٹنگ چارج اور عارضی چارج کی بنیاد پر پوسٹنگ کا عمل اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے ۔درخواست نیشنل بنک میں آفیسرز ایسوسی ایشن کے رکن کی جانب سے دائر کی گئی ہے ۔