اتوار‬‮ ، 03 اگست‬‮ 2025 

میں پارٹی کی قیادت سے مستعفی ہو چکا ہوں میرا اب پاکستان کی تعفن زدہ سیاست سے کوئی تعلق نہیں، علامہ طاہر القادری نے وزیراعظم سے بھی بڑا سوال پوچھ لیا

datetime 17  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حیدرآباد(این این آئی)پاکستان عوامی تحریک کے سابق سربراہ علامہ طاہرالقادری نے کہا ہے کہ میں پارٹی کی قیادت سے مستعفی ہو چکا ہوں میرا اب پاکستان کی تعفن زدہ سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، لیکن سانحہ ماڈل ٹائون کے شہداء اور متاثرین کے لئے آواز اٹھانا ہمارے ایمان کا حصہ ہے، نوازشریف اور شہباز شریف اللہ کی پکڑ

سے اپنے بدتر انجام کو پہنچ چکے لیکن عمران خان اور ان کی پارٹی جو ہمارے ساتھ احتجاج میں شریک ہو کر سانحہ کے مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچانے کی قسمیں کھایا کرتے تھے وہ انصاف فراہم کرنے کے لئے کوئی قدم اٹھانے کو تیار نہیں ہیں اور تین سے ان کی زبانیں بھی بند ہیں، عمران خان بتائیں کہ اس کی کیا وجہ ہے۔پاکستان عوامی تحریک حیدرآباد کی جانب سے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث ملزمان کو قانون کے مطابق سزا دلانے کے لئے حیدرآباد پریس کلب پر یونس قادری، سید کامران پرویز، نایاب انصاری ودیگر کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔علامہ طاہر القادری کا خطاب بھی سنوایا گیا جنہوں نے کہا کہ ٹھیک ہے انصاف فراہم کرنا عدالتوں کا کام ہے لیکن ملزموں کو گرفتار کرنا ان کو سرکاری عہدوں سے ہٹانا یہ حکومت کا کام ہے مگر عمران خان کی حکومت نے ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا اور ملوث تمام افسران اسی طرح پروٹوکول کے ساتھ اپنے مناصب پر قائم ہیں، انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کی پکڑ کی وجہ سے نوازشریف سزایافتہ ہیں اور شائد اب وہ کبھی وطن کی مٹی نہ دیکھ سکیں گے اور شہباز شریف بھی جیلیں کاٹ رہے ہیں لیکن عمران خان کی حکومت کے دور میں شہداء اور زخمیوں کے وارث در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں اور انہیں انصاف نہیں رہا، دیگر مقررین نے کہاکہ 7 سال گزرنے کے

باوجود ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے ورثاء کو انصاف نہیں مل سکا ہے، ماڈل ٹاؤن واقعہ ملکی تاریخ کا بدترین واقعہ ہے جس کو بھلایانہیں جاسکتا،انہوںنے کہاکہ حکومت اپنے سیاسی مقاصد کی خاطر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزمان کو قانونی گرفت میں نہیں لارہی ہے، شہداکے خون سے انصاف کیاجائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…