ْلاہور (آن لائن ) مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ایک بجٹ پر 3 دن میں حکومت کے 4 موقف سامنے آنا اس کے جھوٹے ہونے کا ثبوت ہے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں مریم اورنگزیب نے کہا 10 اور 11 جون کا ٹیکس فری بجٹ ہونے کا دعویٰ 12 جون کو ہی دم توڑ گیا۔24 گھنٹے اپنے
اہداف پر قائم نہ رہ سکنے والوں کے دعوئوں پر کون یقین کرے گا؟ثابت ہو گیا کہ یہ آئی ایم ایف بجٹ ہے۔واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے دکانداروں کی کچی پرچی روکنے کیلئے صارفین کو 25 کروڑ روپے ماہانہ کے انعامات دینے کااعلان کیا ہے ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے بتایاکہ ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹیکس نہ دینے والوں کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے ،اس سال تین لاکھ نئے ٹیکس ادا کرنے والے ایڈ کیے آئندہ سال دس لاکھ نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ مارکیٹ میں 60 ہزار دکانیں پی او ایس کے اندر ہیں اس کو بڑھائیں گے،دکانداروں کی کچی پرچی روکنے کیلئے صارفین کو 25 کروڑ روپے ماہانہ کے انعامات دیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ صارف دکاندار کو گلے سے پکڑ کر پکی پرچی لے گا،یہ کام کامیابی سے ترکی میں ہوا ،انعامی اسکیم اگست سے شروع کی جائے گی ،انعامی اسکیم کو بڑھا کر ایک ارب روپے ماہانہ کر دیا جائے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ہاؤسنگ پر ایمنیسٹی صرف بلڈرز اور ڈیولپرز کو دی گئی ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ ؤسنگ پر ایمنیسٹی صرف بلڈرز اور ڈیولپرز کو دی گئی ،کافی منصوبوں کو رجسٹر کر لیا ،اس ایمنسٹی پر آئی ایم ایف سے خصوصی اجازت لی گئی،یہ ایمنسٹی اسکیم آئندہ چھ ماہ
تک چلے گی ۔وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہاہے کہ صحت کارڈ کا دائرہ مزید بڑھائیں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ اس وقت حکومت کی توجہ معاشرے کے غریب ترین لوگوں پر ہے، حکومت کی چادر چھوٹی ہے سب کوآسانیاں نہیں دے سکتے، صحت کارڈ ایک ہیلتھ انشورنس ہے اس کا دائرہ مزید بڑھائیں گے، ملک
بھر میں صحت کارڈ فراہم کریں گے، صحت کارڈ کے ذریعے صحت کے مسائل حل کئے جائیں گے، سرکاری ہسپتالوں میں علاج کی سہولیات میسر نہیں ہے، ہمارے پاس ریونیو نہیں، صحت کارڈ کے ذریعے نجی ہسپتال میں انشورنس کے ذریعے غریب علاج کروا سکتا ہے، پائیدار ترقی کے لئے مستقبل کو مدنظر رکھ کر فیصلے کئے ہیں، غریب لوگوں کو پیشہ ورانہ تربیت دی جائے گی۔