جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عمران خان کا آلہ کار بننے والوں کو بھگتنا پڑے گا ، مریم نواز

datetime 9  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن)مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کیس ایک جج کا معاملہ نہیں،آج یہ کٹہرے میں کھڑا ہے کل کیس سننے والے جج بھی کٹہرے میں کھڑے ہو سکتے ہیں،یہ بہت الارمنگ بات ہے عدلیہ کو سمجھنا چاہیے،معاملے کی آزادانہ،صاف و شفاف انکوائری ہونی چاہیے،عالمی میڈیا

بتارہا ہے کہ پاکستان کی حکومت نے اپنے ہوائی اڈے امریکہ کو دے دیئے ہیں،مسلم لیگ (ن) اس کی سخت مخالفت کرے گی اور ہر فورم پر آٰواز اٹھائی جائے گی،پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کا حصہ نہیں رہی اس پر سوال و جواب نہیں ہونے چاہئیں،عمران خان اصل چیئرمین نیب ہیں جس کو چاہیے عہدے دے اور جس کو چاہیے عہدے سے ہٹا دے،اداروں میں کیسے مداخلت کی جاتی ہے اور کیسے اپنے سیاسی مخالفین کو ٹارگٹ کیا جاتا ہے اس حوالے سے سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کا بیان موجود ہے۔ ان خیالات اظہار انہوں نے گزشتہ روز بدھ کواسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم جماعتوں میں کوئی اختلاف نہیں سب جماعتیں ایک پیچ پر ہیں، پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کا وہی نظریہ اور موقف ہے (جو ن)لیگ کے قائد میاں نواز شریف کا ہے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی اب پی ڈی ایم کا حصہ نہیں ہے اور میرا خیال ہے کہ نہ ہی اس معاملے پر کوئی ڈسکشن کرنی چاہے۔ عالمی میڈیا سے پتہ چل رہا ہے کہ حکومت امریکہ کو ہوائی اڈے دی چکی ہے اگر ایسا ہے تو ن لیگ ہر فورم پر اس کی مخالفت کرے گی اپنی سرزمین کسی اور کو استعمال نہیں کرنے دیں گے، حکومت نے امریکہ کو ہوائی اڈے دینے کی تردید نہیں کی، امریکہ کو اڈے خفیہ مزاکرات سے نہیں

مل سکتے۔ انہو ں نے کہا کہ اصل چیئرمین نیب تو وزیراعظم عمران خان ہیں وہ جس کو چاہے عہدہ دیں یا ہٹا دیں چیئرمین نیب کوئی بھی آئے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا چیئرمین نیب کے پیچھے دماغ تو وزیراعظم کا ہے، اداروں کو کیسے استعمال کیاجاتا ہے اس حوالے سے بشیر میمن کا بیان موجود ہے کہ اداروں کو کس طرح سیاسی

انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے موجودہ حکومت اپنی نااہلیت کو چھپانے کے لیے اداروں کے کندھے استعمال کر رہی ہے ۔ جو بھی عمران خان کا آلہ کار بنا ہوا ہے جس طرح چیئرمین نیب ہیں تو یہ ان کو بھگتنا پڑے گا، احتساب اس کا بھی ہو گا جو آلہ کار بنے گا۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی

اتنی بڑی گواہی آئی ہے، جسٹس شوکت عزیز معاملے کی آزادانہ اور صاف و شفاف انکوائری ہونی چاہیئے یہ صرف شوکت عزیز کا کیس یا ایک جج کا معاملہ نہیں عدلیہ کو سمجھنا چاہہے، بہت الارمنگ بات، کیس سننے والے وہ جج بھی کہٹرے میں کھڑے ہو ں گے جہاں آج شوکت عزیز صدیقی ہیں اللہ نے اگر ہمیں اقتدار دیا تو ہم احتساب کریں گے اور ایسا احتساب کریں گے دنیا دیکھے گی، ایک جج بتاتا ہے یہ دائرہ کار آپ کا نہیں تو انہیں بھی سمجھنا چاہے۔ عدلیہ وہ کچھ کرے، کوئی کسی بھی جج سے غلط فیصلہ نہ لے سکے۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…