اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/آن لائن )نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ٹرین حادثہ، گھر والوں سے بچھڑنے والی بچی کے ورثا اب تک نہ ملےسکے ، بچی کی طبعیت ٹھیک ہے اور وہ اسپتال نائب قاصد کے گھر پر ہے ۔ تفصیلات کے مطابق گھوٹکی ٹرین حادثہ میں اب تک 53افراد جاں بحق جبکہ100ے زائد زخمی ہو گئے ہیں ۔ نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق اس حادثہ میں دو لاوارث بچیوں کو
صادق آباد ٹی ایچ کیو اسپتال لایا گیا تھا جس میں پانچ سالہ بچی کی طبعیت تشویشناک ہونے کی وجہ سے شیخ زید ہسپتال ریفر کر دیا گیا تھا۔ ہسپتال ڈاکٹر نے بتایا ہے کہ لاوارث بچی کی عمر ڈیڑھ سال ہے اور وہ بالکل ٹھیک ہے وہ اس وقت ہستپال کے نائب قاصد کے گھر موجود ہے ، ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ ورثا کی تلاش جاری ہے جبکہ بچی کیلئے کافی لوگوں نے ہم سے رابطہ بھی کیا ہے لیکن جیسے وہ تمام شناخت کے قوائد پورے کریں تو بچی ان کے حوالے کی جائے گی تب میڈیا کو بھی آگاہ کیا جائے فی الحال ورثا کی تلاش جاری ہے ۔ واضح رہے کہگھوٹکی اسٹیشن کے قریب کراچی جانے والی سیر سید ایکسپریس ٹریک پر موجود ملت ایکسپریس سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں53 سے زائد افراد جاں بحق، جبکہ سے 100سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں ۔،سینکڑو ں افراد زخمی، افواج پاکستان سمیت دیگر رضاکاروں تنظیموں کی امداد کاروائیاں، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ، مقامی افراد عطیہ خون دینے اسپتال پہنچ گئے، ٹرین حادثے میں 14مسافر بوگیاں متاثر، تین بوگیاں مکمل طور پر تباہ، ٹریک کو کلئیر کرنے کا کام جاری، ہیوی مشینری طلب کر لی، محکمہ ریلوے کے افسران جائے حادثے پر موجود، ڈپٹی کمشنر گھوٹکی نے 53سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کر دی، راستہ خراب ہونے کی صورت میں امدادی کاروائیاں میں مشکلات کا سامنا، تفصیلات کے مطابق گھوٹکی اسٹیشن کے قریب کراچی جانے والی سرسید ایکسپریس ٹریک پر موجود ملت ایکسپریس سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں دونوں ٹرینوں کی 14سے زائد بوگیاں پٹریوں سے اتر گئی جس میں سے 3 بوگیاں مکمل طور پر تباہ ہو گئی، حادثے کے باعث 53سے زائد مسافر جاں بحق جبکہ سینکڑوں مرد، خواتین، بچے، بوڑھے، جوان شدید زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر مقامی اسپتالوں میں علاج کیلئے منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی حادثے کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر گھوٹکی عثمان عبداللہ نے زرائع ابلاغ کے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے حادثے میں53سافروں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی اور بتایا کہ100سے زائد مسافر زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کیلئے مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا، حادثے کی اطلاع ملتے ہیں ایدھی،جے یو آئی و دیگر سماجی تنظیموں کے رضاکاروں سمیت افواج پاکستان، رینجرز، پولیس سمیت دیگر سیکورٹی فورسز کے جوان بھی جائے وقوعہ پر پہنچے اور امداد کاروائیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جبکہ محکمہ ریلوئے کی جانب سے ٹریک کی بحالی اور دیگر امدادی کاموں کے سلسلے میں ریلیف ٹرین بھی روانہ کی گئی جبکہ انتظامیہ کی جانب سے امداد کاموں کو جلد مکمل کرنے کیلئے ہیوی مشینری، کٹر و دیگر سامان منگوایا گیا، راستہ خراب ہونے کی وجہ سے مشینری منتقل کرنے اور امداد ی کاروائیوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ذرائع کے مطابق ملت ایکسپریس میں مجموعی طور پر706مسافر سوارتھے، حادثے کا شکار سر سید ایکسپریس میں 504 مسافر سوار تھے، بدنصیب مسافروں پر صبح ساڑھے پانچ بجے قیامت ٹوٹی جب وہ پرسکون نیند میں تھے۔