اسلا م آباد (آن لائن)ترجمان دفتر خارجہ حفیظ چوہدری نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر کا بیان نا قابل قبول ہے پاکستانی عمارت کی تصاویر کا استعمال قابل مذمت ہے، پاکستان میں امریکہ کا کوئی فوجی اڈہ یا ائیر بیس نہیں اور نہ ہی پاکستان اور امریکہ کے درمیان فوجی اڈوں کے قیام کا کوئی نیا معاہدہ نہیں ہوا ہے،بھارت بامقصد مذاکرات
کے لئے سازگار ماحول پیدا کرے تنازعہ کشمیر کے حل بغیر بامقصد مذاکرات ممکن نہیں،ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان میں انخلاء کے بعد سکیورٹی ویکیوم نہ ہو۔ ترجمان دفتر خارجہ حفیظ چوہدری نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا ہے کہ تاجکستان کے صدر نے دورے پاکستان میں وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقات کی ملاقاتوں میں مختلف شعبہ جات میں تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا گیا دونوں ملکوں کے درمیان ایم او یوز پر بھی دستخط کئے گئے جبکہ جنرل اسمبلی صدر وولکن بوزکیر نے گذشتہ ہفتے پاکستان کا دورہ کیا۔عراقی ہم منصب کی دعوت پر وزیر خارجہ نے عراق کا دورہ کیا دورے میں دو طرفہ تعلقات سمیت علاقائی و عالمی امور پر بات چیت کی گئی پاکستانی زائرین کے عراق میں سہولیات کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی افغان ویلوسی جرگہ کے سپیکر نے پاکستان کا دورہ کیا، وزیر خارجہ سے ملاقات میں افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیاافغانستان پاکستان چین سہہ فریقی مذاکرات آج ہوں گے۔ وزیر خارجہ ان ورچوئل مذاکرات میں شرکت کریں گے۔ فلسطین میں 21 مئی کو سیز فائر اعلان مثبت پیش رفت ہے ہم مسئلہ فلسطین کے پائیدار اور مستقل حل کے حامی ہیں۔ فلسطین کا حل دو ریاستی حل میں ہی پنہاں ہے۔ فلسطین میں انسانی حقوق خلاف ورزیوں کی اقوام متحدہ سطح پر تحقیقات ہونی چاہیں۔ترجمان دفتر
خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال دگرگوں ہے کشمیری بھارتی فوج کے ہاتھوں ٹارچر ریپ اور ماورائے عدالت قتل جیسے سنگین جرائم کا سامنا کر رہے ہیں۔عالمی برادری کشمیر کی صورت حال کا نوٹس لے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ افغانستان کا واحد حل سیاسی ہے افغانستان کا کبھی بھی کوئی فوجی حل نہیں
تھاہم سمجھتے ہیں کہ امریکی انخلاء ذمہ دارانہ طریقے سے ہو ہم تشدد میں کمی کیلئے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان میں انخلاء کے بعد سکیورٹی ویکیوم نہ ہو۔ ایک سوال کے جواب میں انہو ں نے کہا کہ بھارت سے 12 سفارتکاروں نے جب سفر کیا تو سب کے پاس نیگیٹو رپورٹ تھی واہگہ پر ٹیسٹ میں ایک خاتون
کی رپوٹ مثبت آئی انکے ڈرائیور سمیت تمام افراد کو 14 روز کیلئے سخت کورانٹائن کیلئے کہا گیا۔ایک اور سوال کے جواب میں انہو ں نے کہا کہ پاکستان میں امریکہ کا کوئی فوجی اڈہ یا ائیر بیس نہیں پاکستان اور امریکہ کے درمیان فوجی اڈوں قیام کا کوئی نیا معاہدہ نہیں ہواپاکستان اور امریکہ کے درمیان ماضی کے ائیر اور گراؤنڈ لائن
آف کمیونیکیشن کے معاہدے ہیں امریکا کو افغانستان کے لئے فوجی اڈے دینے کے حوالے سے واضح بیان دے چکے ہیں پاکستان اور امریکا کے درمیان 2001 کا معاہدہ موجود ہے۔انہو ں نے مزید کہا کہ اسرائیلی وزیر کا بیان نا قابل قبول ہے پاکستانی عمارت کی تصاویر کا استعمال قابل مذمت ہے بھارت بامقصد مذاکرات کے لئے سازگار
ماحول پیدا کرے تنازعہ کشمیر کے حل بغیر بامقصد مذاکرات ممکن نہیں۔پاکستانی مسافروں پر ترکی میں پابندیوں کے معاملے پر بات کر تے ہو ئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی حکام ترکی کے ساتھ رابطے میں ہیں پاکستان میں کرونا مثبت کیسز کی شرح میں تیزی سے کمی آرہی ہے پاکستان میں بہتر حالات بارے ترکی کو آگاہ رکھے ہوئے ہیں امید ہے معاملہ جلد حل ہوجائے گا۔