مکوآنہ (این این آئی )فیصل آباد ڈویڑن کے نواحی گا وں تھا نہ بھوانہ پولیس کی ذہانت اور فرض شنا سی کی لازوال داستان اس وقت سامنے آئی جب تھانہ بھوانہ کی جانب سے تین سال قبل وفات پا جانے والے شخص محمد یوسف محلہ ٹینکی بازار کو پکڑنے اس کے گھر پہنچ گئی اس کے بیٹے صفدر نے پولیس اہلکاروں سے کہا کہ اس کے والد
تو تین سال پہلے وفات پا چکے ہیں پولیس اہلکاروں کا کہنا تھا کہ آپ کے والد شیخ محمد یوسف پتنگ فروشی کرتے ہیں اس لئے تھانہ بھوانہ میں ایس ایچ او نے ان کو بلایا ہے صفدر ولد محمد یوسف جو مقامی فروٹ منڈی میں دیہاڑی دار مزدور ہے اس کے والد کو فوت ہوئے تین سال ہو گئے ہیں تو اہلکاروں نے کہا کہ ٹھیک ہے پھر تم تھانے آ جاؤ اور ایس ایچ او کو مل لو صفدر تھانے پہنچا تو وہاں اس کو حوالات میں بند کرکے اس کے خلاف پتنگ فروشی کی ایف آئی آر درج کردی گئی یاد رہے صفدر ولد محمد یوسف امین پور روڈ پر واقع سبزی منڈی میں مزدوری کرتا ہے اور چار سے پانچ سو روپے کا مزدور ہے نہ تو وہ پتنگ فروش ہے نہ کبھی اس نے پتنگیں فروخت کیں جبکہ اس کا والد محمد یوسف جس پر الزام ہے کہ وہ پتنگیں فروخت کرتا ہے کو فوت ہوئے تین سال ہو گے ستم ظریفی پی کہ تھانے میں بے گناہ مقدمہ درج ہونے کے بعد اہلکاروں نے 3500 روپے رشوت وصول کر لئے ایک غریب دیہاڑی دار مزدور جس کا ضمانت کروانے تک دس ہزار سے زائد خرچ ہوں گے اس کا ذمہ دار کون ہے ڈی پی او سے اپیل ہے کہ جھوٹی ایف آئی آر اور مبینہ طور پر رشوت وصول کرنے پر متعلقہ اہلکاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔