نیویارک (این این آئی)بل گیٹس نے تسلیم کیا ہے کہ ان کے مائیکرو سافٹ کی ایک ملازمہ سے ناجائز تعلقات تھے۔بل گیٹس نے یہ اعتراف ایک ترجمان کے ذریعے اس وقت کیا ہے جب وال اسٹریٹ جرنل نے گزشتہ دنوں ایک رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ بل گیٹس نے مارچ 2020 میں اپنی کمپنی مائیکرو سافٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز
سے اس لیے الگ ہوگئے تھے کہ ان کے خلاف جاری کمپنی کی تحقیقات میں یہ بات ثابت ہوئی تھی کہ ان کے ایک خاتون ملازم کے ساتھ جسمانی تعلقات تھے۔یہ ابھی واضح نہیں کہ 2 دہائیوں پرانے اس ناجائز تعلق یا کمپنی کی تحقیقات کا مائیکرو سافٹ کے شریک بانی اور ان کی اہلیہ ملینڈا فرنچ گیٹس کی 27 سالہ شادی کے خاتمے میں کوئی کردار ہے یا نہیں۔مئی کے شروع میں جب اس جوڑے نے علیحدگی کا اعلان کیا تھا اور طلاق کیلئے دائر درخواست میں ملینڈا گیٹس نے شادی کو ‘ناقابل تلافی حد تک ٹوٹ پھوٹ کا شکار قرار دیا تھا۔بل گیٹس کی ترجمان بریجیٹ آرنلڈ نے ایک بیان میں بتایا کہ بل گیٹس کا ایک معاشقہ لگ بھگ 20 سال پہلے ہوا تھا جس کا اختتام دوستانہ انداز سے ہوا تھا۔مائیکرو سافٹ نے بھی وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 2019 میں کمپنی کے بورڈ نے ایک انجینئر کے الزامات کی جانچ پڑتال کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ اس کے بل گیٹس سے ناجائز تعلقات تھے۔کمپنی کے ترجمان فرینک شا نے بتایا کہ مائیکرو سافٹ کو 2019 کی دوسری ششماہی کے دوران معلوم ہوا تھا کہ بل گیٹس نے 2000 میں کمپنی کی ایک عہدیدار سے ناجائز تعلقات قائم کیے تھے۔ترجمان کے مطابق بورڈ کی ایک کمیٹی نے اس معاملے کی جانچ پڑتال کی تھی جس کے لیے ایک لا فرم کے
ذریعے تحقیقات کی گئی، اس تحقیقات کے دوران اس معاملے کو اٹھانے والی عہدیدار کو کمپنی کی جانب سے سپورٹ فراہم کی گئی۔بل گیٹس نے مارچ 2020 میں مائیکرو سافٹ کے بورڈ سے علیحدگی اختیار کی تھی تاہم کمپنی کے ترجمان نے اس بات سے اختلاف کیا کہ شریک بانی کے بورڈ سے الگ ہونے کے فیصلے کا تعلق اس
معاشقے کی تحقیقات سے تھا۔ تحقیقات سے آگاہ ایک فرد نے نام چھپانے کی شرط پر بتایا کہ بل گیٹس نے تحقیقات مکمل ہونے سے قبل بورڈ کو چھوڑ دیا تھا۔فرینک شا کے مطابق بل گیٹس کا بورڈ سے علیحدگی کے فیصلے کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں، درحقیقت ان کی جانب سے کئی برسوں سے فلاحی کاموں کے لیے زیادہ وقت صرف
کرنے میں دلچسپی ظاہر کی جارہی تھی۔وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ بل گیٹس کے پرانے معاشقے کی خبر کمپنی کو 19 سال بعد ملی، جس پر تحقیقات کی گئی تو معاشقے کی خبر سچ نکلی، جس کے بعد بل گیٹس نے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا تاہم فرینک شا نے یہ بتانے سے گریز کیا کہ تحقیقات میں کیا انکشافات سامنے
آئے تھے۔بل گیٹس کی جانب مائیکرو سافٹ کے چیف ایگزیکٹیو ستیہ نڈیلا کے ٹیکنالوجی مشیر کے طور پر کام جاری رکھنے کی دلچسپی ظاہر کی گئی ہے۔دوسری جانب نیویارک ٹائمز نے بھی اپنی رپورٹ میں بل گیٹس کے حوالے سے حیران کن انکشاف کیے کہ وہ ماضی میں کمپنی کی خواتین ملازمین کے ساتھ زبردستی جسمانی تعلق
بنانے میں ملوث رہے ہیں۔رپورٹ میں مختلف ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ جب بل گیٹس مائیکرو سافٹ کمپنی میں اعلیٰ عہدے پر تھے، تب ان کا رویہ خواتین ملازمین کے ساتھ درست نہیں تھا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ بل گیٹس کی کمپنی کے عہدے سے علیحدگی کی ایک وجہ ان کی جانب سے خواتین ملازمین کے ساتھ ناروا رویہ بھی
تھا۔نیویارک ٹائمز کے مطابق ملینڈا گیٹس نے 2019 میں طلاق کے لیے وکلا کی خدمات اس وقت حاصل کی تھی جب بل گیٹس کی جیفری اپسٹن کی ملاقاتیں عوام کے سامنے آئی تھیں۔جیفری اپسٹن پر امیر ترین افراد کو کم عمر لڑکیاں فراہم کرنے جیسے الزامات تھے اور انہوں نے 2019 میں امریکی جیل میں خودکشی کرلی تھی۔بل گیٹس
کی ترجمان کے مطابق جیفری اپسٹن سے بل گیٹس کا تعلق مکمل طور پر کاروبار سے متعلق تھا۔ترجمان نے بتایا ‘بل گیٹس کی طلاق کے بعد ان کی شخصیت کو خراب کرنے کے لیے من گھڑت کہانیاں پھیلائی جا رہی ہیں۔بل گیٹس کے معاشقے کے حوالے سے ابھی تفصیلات زیادہ واضح نہیں، یہ معلوم نہیں کہ یہ کتنے عرصے تک چلا
اور کیا وہ خاتون اس کے بعد بھی مائیکرو سافٹ میں کام کرتی رہی یا نہیں۔یہ بھی واضح نہیں کہ کس وجہ سے 19 سال بعد اس خاتون نے اس تعلق کے بارے میں کمپنی کو آگاہ کیا مگر ان رپورٹس سے بین الاقوامی سطح پر بل گیٹس کی صاف ستھری شخصیت کا تصور ضرور مجروح ہوا ہے جن کو بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی فلاحی
سرگرمیوں کے حوالے سے جانا جاتا تھا مگر اب انکشاف ہوا کہ وہ اپنی پوزیشن کا فائدہ اٹھا کر کمپنی کی خواتین ملازمین کا استحصال کرتے تھے یا ان کا جیفری اپسٹن سے گہرا تعلق تھا۔خیال رہے کہ بل گیٹس اور ملینڈا گیٹس نے 3 مئی کو اچانک ایک دوسرے سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔جوڑے کی جانب سے طلاق کی وجہ پر روشنی
نہیں ڈالی گئی اور نہ ہی یہ بتایا گیا کہ علیحدگی کے لیے اتنے سال تک کیوں انتظار کیا گیا۔مگر پیپل میگزین کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ طلاق کے اعلان کے لیے اتنے برسوں تک انتظار کی وجہ ان کے بچے تھے۔رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس وقت طلاق کا اعلان کی وجہ بظاہر یہ ہے کہ ان کی سب سے چھوٹی بیٹی
فوبی اب 18 سال کی ہوگئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ان کی سب سے چھوٹی اولاد نے ہائی اسکول سے گریجویشن مکمل کرلی اور انہوں نے اس وقت تک اکٹھے رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔ذرائع کے مطابق درحقیقت اس جوڑے نے اپنے بچوں کے اسکول سے باہر نکلنے تک کا انتظار کیا جیسا متعدد افراد کرتے ہیں۔