لاہور(این این آئی) پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے حالیہ بجٹ میں گندم کی مصنوعات اور چوکر پر 17فیصد تک سیلز ٹیکس عائد کئے جانے کے خلاف 17جولائی سے تین روزہ ہڑتال کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے سیلز ٹیکس واپس نہ لئے جانے کی صورت میں قیمتوں میں اضافے کو عوام پر منتقل کیا جائے گا۔یہ اعلان پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے گروپ لیڈر عاصم رضا احمد نے مرکزی چیئرمین محمد نعیم بٹ اور دیگر عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس کیا۔
انہوں نے کہاکہ 17فیصد سیلز ٹیکس عائد کئے جانے کا براہ راست اثر آٹے کی قیمتوں پر پڑے تگا اور 20کلو کے آٹے کے تھیلے کی قیمت میں مجموعی طو رپر 170روپے کا اضافہ ہوگا جس میں چوکر پر سیلز ٹیکس کے باعث 40روپے اور آٹے پر براہ راست سیلز ٹیکس کے باعث 130روپے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان، وزیر اعلیٰ پنجاب اس بات کا اعلان کر چکے ہیں کہ گندم کی مصنوعات پر کسی قسم کا ٹیکس نہیں لگایا گیا جبکہ وزیر خوراک نے بھی اسی امر کا اعلان کیا ہے لیکن ہمارے ٹیکس ایڈوائزرز نے ہمیں دستاویز فراہم کی ہیں جس میں حالیہ وفاقی بجٹ میں انتہائی ہوشیاری سے چکمہ دیتے ہوئے گندم کی مصنوعات اور چوکر پر 17فیصد سیلز ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے۔متعلقہ دستاویزات کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ سیلز ٹیکس ایکٹ کے شیڈول 6سے انتہائی ہوشیاری سے گندم کی مصنوعات کو نکال دیا گیا ہے، سیلز ٹیکس ایکٹ کا شیڈول 6 میں ٹیکس سے مستثنیٰ مصنوعات شامل ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر چیئرمین ایف بی آر کہہ رہے ہیں کہ آٹا، میدہ، فائن پر کوئی سیلز ٹیکس عائد نہیں تو ہمیں تحریری طو رپر آگاہ کریں۔ ایسوسی ایشن نے اس ضمن میں ٹیکس کی وضاحت کے لئے باضابطہ لیٹر بھی ارسال کیا ہوا ہے۔ سیلز ٹیکس عائد ہونے سے 84کلو میدے اور فائن کی بوری کی قیمت 750بڑھ جائے گی جبکہ آٹے کی 80کلو بوری کی قیمت میں 550روپے اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سیلز ٹیکس کے خلاف ملک بھر کی فلور ملیں 17جولائی سے تین روز کی ہڑتال کریں گی اس کے بعد ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں فیصلہ کریں گے کہ اگر حکومت نے سیلز ٹیکس عائد کر دیا ہے تو قیمتوں میں اضافے کو عوام پر منتقل کیا جائے گا۔