اسلام آباد(آن لائن)وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ اگر پاکستان آئی ایم ایف کے پاس نہ گیا تو ملک دیوالیہ ہو جائے گا معیشت اگر7فیصد پر نہیں ہو گی تو20لاکھ نوکریاں بھی پیدا نہیں ہو نگی، زیر سمندر تیل نکلنا بہت بڑی دریافت ہو گا۔ جاری ایک بیان کے مطابق وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ ہماری حکومت کے آخر میں (ن) لیگ کے دور حکومت کاموازنہ کیاجائے ہم بھی آئی ایم ایف پروگرام سے شروعات کررہے ہیں اور (ن) لیگ نے بھی آئی ایم ایف کے پروگرام سے ہی شروعات کی تھیں،
نوازشریف کی فیملی اسٹیل کے کاروبار سے منسلک ہے انہی کے دورمیں پاکستان اسٹیل مل بندہوئی جبکہ دبئی اورجدہ میں نوازشریف فیملی کی اسٹیل ملزسونااگلتی ہیں، اسی طرح شاہدخاقان عباسی کے دورمیں پی آئی اے کوپاکستان کی تاریخ کاریکارڈ70ارب روپے کاخسارہ ہوا(ن) لیگ کی حکومت ہرشعبہ میں اربوں روپے کاخسارہ چھوڑکرگئی(ن) لیگ کومعلوم ہوگیاتھاکہ مستقبل میں ان کاحکومت میں آنے کاکوئی چانس نہیں ہے اسد عمر نے کہا کہ حکومت نے برآمدکندگان کوٹیکس ریفنڈزجاری کر دیے ہیں جبکہ ہماری ہی حکومت نے برآمدی شعبے کیلیے گیس اوربجلی سستی کی ہے رواں ماہ برآمدات کے شعبے میں بہتری آئیگی جبکہ بینامی اکاؤنٹس پرنوٹسزجاری کرنیکاعمل شروع کردیاگیاہے پی ٹی آئی حکومت کی مدت مکمل ہونے تک معاشی اشاریے (ن)لیگ کی نسبت بہتر ہوں گے ہمارے دور میں ڈالر کی قیمت میں 14سے15روپے کاضافہ ہواجبکہ (ن) لیگ حکومت کےآخری سات ماہ میں ڈالر کی قیمت 105سے بڑھ کر127روپے ہوئی تھی ڈالرکی قیمت میں اضافہ اس کی طلب میں اضافے کی وجہ سے بھی ہوا اور ڈالرکی قدرمیں اضافہ 19ارب ڈالرکرنٹ کے اکاؤنٹ خسارے کے باعث بھی ہوا،اسد عمر نے کہا کہ اسحاق ڈارکہتے ہیں کہ اسد عمرنے معیشت تباہ کر دی جبکہ میڈیاکہتا ہے کہ میں اسحاق ڈارکی پالیسیوں کی پیروی کررہاہوں۔ اسد عمر نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں صرف (ن)لیگ کے دورمیں ملکی برآمدات میں کمی واقع ہوئی،ب پاکستان اسٹیل چلے گی
توہی ریٹائرملازمین کوادائیگیاں کی جا سکیں گی جولوگ بیواؤں کے پیسے کھاکربھاگ گئے تھے ان کے نام ای سی ایل پرڈال دیے گئے ہیں تاہم ہم نے پاکستان اسٹیل کے ملازمین کی بیواؤں کوادائیگیاں کردی ہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ سمندر سے تیل نکالنے کے منصوبے پر کام جاری ہے اب تک زیر سمندر تقریباً 3500میٹر تک ڈرلنگ ہو چکی ہے5000میٹر کی کھدائی کے بعد تیل کے ذخائر کے حجم کا اندازہ ہو گا زیر سمندر ڈرلنگ کرنا ایک ہائی رسک آپریشن ہے اس میں اگر تیل نکل آیا تو
بہت بڑی دریافت ہو گی، اسد عمر نے کہا کہ ادائیگیوں کے توازن کیلئے ہمارے پاس دو آپشنز ہیں ایک آپشن دیوالیہ ہونے کا ہے جبکہ دوسرا آپشن آئی ایم ایف کا پروگرام لینے کا ہے اگر ہم دیوالیہ ہوتے ہیں تو پاکستانی روپے کی قدر بہت کم ہو جائے گی اور ملک میں سرمایہ کاری بھی متاثر ہوگی لیکن ہم آئی ایم ایف کے پاس جاکر اصلاحات لائیں گے ہماری کوشش ہوگی کہ کمزور طبقے پر بوجھ نہ آئے ہم حکومتی وسائل وہاں لگائیں گے جہاں روزگار کے مواقع پیدا ہوں اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہو،
نجی سیکٹر میں کاروبار بڑھ رہا ہے ماہرین معاشیات کہتے ہیں کہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت مین بیروزگاری میں اضافہ ہوا جبکہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں اس میں مزید اضافہ ہوا، اسد عمر نے کہا کہ مہنگائی میں اضافے کی بڑی وجہ اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہے بھارت سے ٹماٹر کی درآمد بند ہونے سے اس کی قیمت 300فیصد بڑھی، میں اپنے بھائی محمد زبیر سے کہتا ہوں کہ جو مرضی تبصرہ کریں لیکن درست اعدادو شمار مجھ سے لے لیا کریں، اسد عمر نے کہا کہ جون کے بجٹ میں اکنامک سیکٹر سے مثبت صورتحال سامنے آئیگی، ہم معاشی بحالی کی جانب گامزن ہیں بہتری آہستہ آہستہ آئے گی، گراس روٹ پر سب سے مشکل کام اصلاحات کا ہوتا ہے۔