اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کی پارلیمانی رہنما سینیٹر شیری رحمن نے کہاہے کہ شاکراللہ پر تشدد ریاستی تشدد ہے، وزارت خارجہ کہاں سو رہی ہے ؟ٹی وی پر جانا کافی نہیں ایوان میں آکر جواب دینا چاہیے، ہم کسی پارٹی کے ساتھ نہیں پاکستان کے جھنڈے کے ساتھ کھڑے ہیں، اپنے گریبان میں جھانکنے کی ضرورت ہے۔ بدھ کو سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہاکہ شاکراللہ پاکستان کا شہری ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے شہریوں کا تحفظ حکومت کی زمہ داری ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس پر جو بہیمانہ تشدد ہوا کوئی اس پر نہیں بولا۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے فوجی شہید ہو رہے ہیں،معذرت کس بات پر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان نے دو بار پاکستان کی حدود کی خلاف ورزی کی۔انہوں نے کہاکہ پاک بحریہ نے بہت ذمہ دارانہ بیان دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حیرت ہے کہ ریاست کے تحفظ پر کوئی حکومتی رکن بولتا نہیں۔ انہوں نے کہاکہ شاکراللہ پر تشدد ریاستی تشدد ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہمارے ہاں کسی جیل میں کسی بھارتی کے ساتھ یہ سلوک ہوتا تو سوچے کیا ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ وزارت خارجہ کہاں سو رہی ہے ،ہمیں دعوؤں کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ اپنے ملک کے نیشنل ایکشن پلان پر کیوں کوئی نہیں بولتا؟ انہوں نے کہاکہ شاکر اللہ کا جسم چھلنی کیا گیا اور کسی نے اس کے خاندان کو نہیں پوچھا۔انہوں نے کہاکہ ہمیں مجبور کیا جا رہا ہے ،بار بار سوال کرنے پر کیونکہ کوئی جواب نہیں آتا۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں حقارت سے دیکھا جاتا ہے،یہ ذات کا نہیں پاکستان کی ریاست کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ ٹی وی پر جانا کافی نہیں ایوان میں آکر جواب دینا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ہم کسی پارٹی کے ساتھ نہیں پاکستان کے جھنڈے کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اپنے گریبان میں جھانکنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے بھی حکومتیں چلائیں ہیں اور سینیٹ اور پارلیمنٹ کے اجلاس میں رکاوٹ نہیں آئی۔ انہوں نے کہاکہ عہدوں پر ہیں تو اپنی ذمہ داری سمجھیں،یا کہہ دیں کہ ہمیں کچھ نہیں پتا۔ انہوں نے کہاکہ جب پاکستان خطرے میں ہوگا تو ہمیں جتنا چاہیں استعمال کریں۔ انہوں نے کہاکہ روایت ڈالی جائے کہ وزراء اسمبلی میں آئیں اور اہم سوالوں کے جواب دیں۔