اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ حکومت گستاخانہ خاکوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کیلئے دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔ درخواست گزار نے مؤقف پیش کیا کہ ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں پر مشتمل کتاب بھی شائع کر دی گئی ہے لیکن حکومت کی
جانب ہالینڈ کے ساتھ سفارتی تعلقات برقرار ہیں، عدالت حکومتِ وقت کو حکم صادر کرے کہ وہ گستاخانہ خاکوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ہالینڈ سے سفارتی تعلقات ختم کرے اور اس کے سفیر کو ملک بدر کیا جائے۔عدالت نے درخواست قابل سماعت قرار دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ حکومت کو گستاخانہ خاکوں کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لینا چاہئے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کے بنیادی انسانی حقوق اور مذہبی جذبات کا تحفظ کرے، ہالینڈ میں گستاخانہ اقدام سے پاکستانی شہریوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے۔عدالت نے وزیراعظم، وفاقی سیکرٹری خارجہ، وفاقی سیکرٹری داخلہ اور وفاقی وزارت آئی ٹی کو نوٹسز جاری کر دیئے اور حکم دیا کہ فریقین 15 اکتوبر تک جواب جمع کرائیں اور بتائیں کہ گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے کیا اقدامات کئے گئے ہیں، کیس کی سماعت 15 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔واضح رہے کہ اس سے قبل ہالینڈ کے رکن اسمبلی گیرٹ ولڈرز نے گستاخانہ مقابلوں کے انعقاد کا اعلان کر رکھا تھا جس پر پاکستان کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا اور حکومت پاکستان نے اس حوالے سے ہالینڈ کی حکومت سے شدید احتجاج کرتے ہوئے اس مذموم حرکت کو روکنے کا کہا تھا جس پر ہالینڈ کی حکومت کی جانب سے کی جانیوالی کوششوں کے بعد گستاخ گیرٹ ولڈرز اپنی مذموم حرکت سے باز آگیا تھا اور اس نے گستاخانہ مقابلوں کے انعقاد سے پسپائی
اختیار کرتے ہوئے انہیں منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم ساتھ ہی گیرٹ ولڈرز نے دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس کام کو چھوڑے گا نہیں بلکہ اب وہ مزید اس طرح کی کوئی اور حرکت کرے گا۔ حکومت پاکستان کی گستاخانہ مقابلوں کے انعقاد کو رکوانے کی کوششوں کا اعتراف پاکستان کے دورے پر آئے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے بھی کیا تھا جبکہ اس حوالے سے پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اعلان کر رکھا ہے کہ وہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کی سائیڈ لائن میں او آئی سی ممالک سے ان مذموم حرکتوں کے خلاف مستقل اور ٹھوس لائحہ عمل بنانے کے حوالے سے بات کرینگے۔