بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

بھارت ریاستی جبر چھپانے کے لیے کشمیر میں کس بات کی اجازت نہیں دے رہا؟ ایک ماہ کے دوران کتنے شہری شہید کیے گئے؟ دفتر خارجہ کی حیرت انگیز رپورٹ

datetime 10  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آ ئی این پی)ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ بھات ریاستی جبر چھپانے کیلئے صحافیوں کو کشمیر میں جانے کی اجازت نہیں دے رہا، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا سلسلہ تیز کردیا ہے اور صرف ایک ماہ کے دوران بھارتی جارحیت کی وجہ سے 30شہری شہید ہوچکے ہیں، 300سے زائد زخمی اور اس دوران 169کو حراست میں لیا گیا جب کہ46مکانات کو مسمار کردیا گیا، پاکستان پرامن ہمسائیگی پر یقین رکھتا ہے۔جمعرات کو ہفتہ وار پر یس بر یفنگ میں

ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرفیصل نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا سلسلہ تیز کردیا ہے اور صرف ایک ماہ کے دوران بھارتی جارحیت کی وجہ سے 30شہری شہید ہوچکے ہیں، 300 سے زائد زخمی اور اس دوران 169 کو حراست میں لیا گیا جب کہ 46 مکانات کو مسمار کردیا گیا، اب بھارت اپنا ریاستی جبر چھپانے کے لیے صحافیوں کو کشمیر میں نہیں جانے دے رہا۔ترجمان نے کہا کہ بھارتی مظالم صرف کشمیر تک محدود نہیں بلکہ خود بھارت کے اندر اقلیتی برادریاں محفوظ نہیں، بالخصوص مسلم اقلیت کے ساتھ ناروا سلوک جاری ہے جب کہ بھارتی فوج کی جانب سے ایل او سی اور ورکنگ بانڈری پر بھی ہٹ دھرمی جاری ہے، رواں برس میں اب تک بھارت نے 1400 سے زائد بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی، بھارتی فائرنگ سے اب تک 30 سے زائد بے گناہ شہری شہید جب کہ 150 افراد زخمی ہو چکے ہیں، آسیہ انداربی سمیت تین خواتین کی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں منتقلی بھی قابل مذمت ہے،بھارت کے لئے کشمیرکا خصوصی اسٹیٹس ختم کرنا مشکل ہوگا، بھارت نے ماضی میں بھی آرٹیکل پینتیس اے ختم کرنے کی کوشش کی لیکن ناکامی ہوئی۔۔ڈاکٹر فیصل نے مز ید کہا کہ دوسری جانب پاکستان پرامن ہمسائیگی پر یقین رکھتا ہے، پاکستان نے مونابا بارڈر خصوصی طور پر کھولا اور بھارتی خاتون کی نعش لے جانے کی اجازت دی، بھارتی ایم ایل اے نے بذریعہ خط سیکرٹری خارجہ کو لکھ کر شکریہ ادا کیا۔ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے ا ور افغان مسئلے کے حل کے لیے تمام اقدامات کرے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…