منگل‬‮ ، 29 جولائی‬‮ 2025 

بھارتی معروف موسیقارکی پاکستان میں پرفارمنس کی خواہش، لیکن پرفارم نہ کرنے کی وجہ بھی بتا دی

datetime 30  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) انڈیا کے معروف موسیقار اے آر رحمان ’اوریجنل‘ موسیقی تخلیق کرنے پر یقین رکھتے ہیں اور دوسروں سے متاثر ہو کر موسیقی کمپوز نہیں کرنا چاہتے۔ان کا کہنا تھا کہ موسیقی آپ کے اندر کی آواز ہوتی ہے۔ جس چیز کو آپ اپنے اندر محسوس کرتے ہیں وہ آپ کی موسیقی پر بھی اثرانداز ہوتی ہے۔انکا مزید کہنا تھا کہجب میں صوفی موسیقی تخلیق کرتا ہوں یا مجھے صوفیانہ موسیقی کمپوز کرنے کے لیے کہا جاتا ہے تب میں اوریجنل موسیقی تخلیق کرنا چاہتا ہوں، کسی دوسرے سے متاثر ہو کر نہیں۔میں صرف فلموں کے لیے ہی موسیقی نہیں دیتا بلکہ میری میوزک لوگوں کی زندگی کا حصہ ہونا چاہیے۔ اس لیے میں بھجن گاؤں یا صوفیانہ موسیقی ان باتوں کا خیال ضرور رکھتا ہوں۔ یہ ایک یقین ہے جو سب کو آپس میں مربوط کرتا ہے۔ یہ واقعی میں ایک مقدس چیز ہے، اس لیے موسیقی تخلیق کرتے وقت میں اس کا خیال رکھتا ہوں۔‘
رحمان کے بارے میں عام طور پر کہا جاتا ہے کہ انھیں رات کے وقت نئی دھنوں کا خیال آتا ہے۔ رات میں آخری نماز بارہ بجے تک پڑھنی ہوتی ہے اور پہلی نماز صبح چار بجے ہوتی ہے بارہ بجے سو کر صبح چار بجے اٹھنا مشکل ہوتا ہے۔ اس لیے بھی رات میں کام کرتا ہوں۔اے آر رحمان اپنے والد، نوشاد، ایس ڈی برمن، آر ڈی برمن، مدن موہن، ایم ایس وشوناتھن، کیوی مہادیو اور جان ولیمز کو اپنا پسندیدہ موسیقار مانتے ہیں اور پاکستانی فنکاروں میں نصرت فتح علی خان اور مہدی حسن کو اپنا پسندیدہ آرٹسٹ بتاتے ہیں۔
ان کامزید کہنا تھا کہ اگر انڈیا اور پاکستان کے درمیان سارے سیاسی اختلافات ختم ہو جاتے ہیں اور امن قائم ہوتا ہے تو وہ پاکستان جا کر پرفارم کرنا پسند کریں گے۔ کسی موسیقار سے متاثر ہونے کی بات پر وہ کہتے ہیں کہ یہ اچھی بات بھی ہے اور بری بات بھی۔آپ کسی موسیقار کی لگن اور موسیقی کی گہرائی سے تو سیکھ سکتے ہیں۔ اس سے رغبت بھی حاصل کرسکتے ہیں لیکن موسیقی سے نہیں کیونکہ اس سے آپ کی اپنی شناخت کھو جاتی ہے۔فلم سلم ڈاگ ملینیئر کے ایک نغمے ’جے ہو‘ کے لیے اے آر رحمن کو آسکر ایوارڈ مل چکا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…