ممبئی(نیوز ڈیسک) برصغیر پاک و ہند کی کئی نسلوں کی پسندیدہ ترین گلوکارہ لتا منگیشکر 85 برس کی ہوگئیں ہیں۔ 1929 کو آج ہی کے روز بھارتی شہر اندور میں موسیقار دینا ناتھ منگیشکر کے گھر پیدا ہونے والی لتا منگیشکر نے 1942 میں اپنے والد کے انتقال کے بعد گلوکاری کا باقاعدہ آغاز کیا۔ لتا نے فلمی دنیا میں قدم رکھنے کے بعد شروع شروع میں اداکاری بھی کی اور مختلف فلموں میں بچوں کے کردار نبھائے تاہم پھر ا±نہوں نے خود کو صرف اور صرف گلوکاری کے لیے وقف کر دیا۔70 برسوں سے زائد عرصے پر محیط اپنے کیرئیر میں لتا نے اپنے دور کے سبھی چھوٹے بڑے موسیقاروں کے ساتھ کام کیا اور محمد رفیع، کشور کمار اور مکیش کمار سمیت اپنے دور کے تمام کامیاب گلوکاروں کے ساتھ اپنی آواز کا جادو جگایا۔لتا نے مختلف زبانوں میں 50 ہزار سے زائد گانے گائے ہیں،ان کا نام 1974 سے 1991 تک سب سے زیادہ گانے ریکارڈ کرانے پرگنیزبک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی درج ہے۔ وہ خود 60 سے لے 80 تک کے عشرے کو اپنے گیتوں کے حوالے سے سنہری دور سمجھتی ہیں۔ ان میں سے بیشتر گیت فلموں کے لیے تھے تاہم خود ا±نہیں ہلکی پھلکی موسیقی کی بجائے کلاسیکی موسیقی ہمیشہ زیادہ پسند رہی۔بالی ووڈ نے نرگس ،مینا کماری اور مدھو بالا سے لے کر ایشوریا اور کرینہ کپور تک کئی چہرے بدلے لیکن لتا کی آواز نے ناصرف ان پر فلمائے گئے گانوں بلکہ فلموں کو سپرہٹ بنادیا۔ لتا منگیشکر کو ان کی گائیکی کی بدولت کئی سرکاری اور غیر سرکاری اعزازات سے بھی نوازا جاچکاہے۔ لیکن ان کا کہناہے کہ ان کے لیے سب سے بڑا اعزاز ان کے گیتوں کو پسند کرنے والوں کی چاہت ہے۔اپنے ایک انٹرویو میں لتا منگیشکر نے اعتراف کیا ہے کہ وہ پاکستان میں اپنے مداحوں سے ملنا چاہتی ہیں لیکن کبھی ایسے حالات ہی نہیں بنے کہ ا±ن کی یہ خواہش پوری ہوتی
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں