ٹوئٹر کا اپنے پلیٹ فارم میں ہارٹ کی شکل کا لائیک بٹن ختم کرنے کا فیصلہ

30  اکتوبر‬‮  2018

برطانیہ (مانیٹرنگ ڈیسک) ٹوئٹر نے اپنے پلیٹ فارم میں ہارٹ کی شکل کا لائیک بٹن ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ دعویٰ برطانوی روزنامے ٹیلیگراف کی ایک رپورٹ میں سامنے آیا ہے۔ رپورٹ میں ٹوئٹر کے بانی جیک ڈورسے کے حوالے سے یہ دعویٰ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ گزشتہ ماہ کمپنی کے ایک ایونٹ کے دوران جیک ڈورسے نے کہا کہ وہ بہت جلد لائیک بٹن سے چھٹکارہ حاصل کرلیں گے۔

ٹوئٹر ویب سائٹ مکمل ری ڈیزائن کرنے کا فیصلہ ان کا کہنا تھا ‘میں دل کی شکل کے بٹن کو زیادہ پسند نہیں کرتا’۔ رواں سال مارچ میں ٹوئٹر نے بک مارک کا بٹن متعارف کرایا تھا جو کہ صارفین کو لائیک بٹن پر کلک کیے بغیر ٹوئیٹس محفوظ کرنے میں مدد دیتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ٹوئٹر کی جانب سے لائیک بٹن کو ختم کرنے کا مقصد اس پلیٹ فارم میں بحث کے صحت مند ماحول کو تشکیل دینا ہے جس کے لیے کمپنی کافی عرصے سے کوششیں کررہی ہے۔ ٹوئٹر بانی کچھ عرصے قبل بھی ایک کانفرنس کے دوران لائیک بٹن کے حوالے سے عدم اطمینان کا اظہار کرچکے ہیں ‘ہمارے پاس دل کی شکل کا ایک بڑا لائیک بٹن ہے، تاکہ لوگوں کو اس کے استعمال کی تحریک ہو، مگر کیا یہ درست ہے؟ یعنی عوامی بات چیت یا صحت مند بحث کے مقابلے میں؟ ہم اس کی مدد سے اچھی بات چیت کے لیے لوگوں کو کیسے تیار کرسکتے ہیں؟’ مگر ٹوئٹر صارفین نے لائیک بٹن کو ہٹانے کا فیصلہ کچھ زیادہ پسند نہیں آیا۔ ٹوئٹر کی تاریخ کی سب سے بڑی تبدیلی کچھ لوگوں کی جانب سے لائیک بٹن کے حوالے سے جیک ڈورسے کے خیالات پر حیرت کا اظہار کیا۔ دیگر کے خیال میں ٹوئٹر کو دیگر بڑے چیلنجز پر کام کرنا چاہئے، عام فیچرز کو بدلنے سے پلیٹ فارم میں تبدیلی آنا مشکل ہے۔ کچھ صارفین کے خیال میں ایسا ہونا ممکن نہیں۔ خیال رہے کہ ٹوئٹر کی جانب سے 2015 میں لائیک بٹن کو پلیٹ فارم کا حصہ فیورٹ بٹن کی جگہ بنایا گیا تھا جو کہ اسٹار کی شکل کا تھا۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…