بیجنگ (آئی این پی ) چین کی ٹیک فرم شیاؤ مائی نے گذشتہ روز اپنا پہلا سمارٹ فون پروسیسر جاری کیا ، اس طرح وہ سمارٹ فونز اور چپس دونوں تیار کرنے کی عالمی صلاحیت میں چوتھی کمپنی بن گئی ہے، کمپنی نے سرج ایس 1چپ جو درمیانے اور اعلیٰ پیمانے کے فونز کو ہدف بناتی ہے اور شیاؤ مائی کے نئے ملکی سمارٹ فون ایم آئی 5سی جو اسی روز جاری کیا گیا کو پاور کرتا ہے،
اس اقدام کی بدولت شیاؤ مائی ایپل ،سام سنگ اور چینی ٹیلی کام کے سب سے بڑے ادارے ہواوے کی صفوں میں شامل ہو گیا ہے اور غیر ملکی چپس پر اپنے انحصار کو کم کرنے میں چینی کمپنیوں کی طرف سے ایک اور اقدام کیا ہے، شیاؤ میں کے چیئر مین اور چیف ایگزیکٹو آفیسر لی جن نے کہا کہ پروسیسر چپ کی تیاری پوری سمارٹ فون انڈسٹری میں انتہائی اہمیت کی حامل ہے ، اس شعبے میں کسی بڑی کمپنی کو اس اہم ٹیکنالوجی پر گرفت ہونی چاہئے ، شیاؤ مائی کو یہ چپ تیار کرنے اور کمرشلائز کرنے میں 28ماہ لگے ۔لی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ درمیانے اور اعلیٰ قسم کے اور ملکی کلاس کے سمارٹ فون پراسیسر کی دس سالوں میں مکمل پیداوار قائم کر دی جائے گی ، اس شعبے میں کسی بڑی کمپنی کو اس اہم ٹیکنالوجی پر گرفت ہونی چاہئے ، شیاؤ مائی کو یہ چپ تیار کرنے اور کمرشلائز کرنے میں 28ماہ لگے ۔لی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ درمیانے اور اعلیٰ قسم کے اور ملکی کلاس کے سمارٹ فون پراسیسر کی دس سالوں میں مکمل پیداوار قائم کر دی جائے گی ، چین اپنی صنعتی مسابقتی برتری کو تیز کر نے اور ایجاداتی نوعیت کی معیشت قائم کرنے کے لئے اعلیٰ پیمانے جیسی چپس کی اہم ٹیکنالوجیوں میں کامیابیوں کی کوشش کررہا ہے، ملک میں دنیا کی سب سے بڑی چپ مارکیٹ ہے جہاں کوالقوم جیسی غیرملکی فرمیں چھائی ہوئی ہیں ، چین ہر سال 200ملین امریکی ڈالر سے زائد چپس درآمد کرتا ہے اور 2020ء تک چپس کیلئے اپنی خود کفالت کی شرح میں 50فیصد تک اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے