لندن(نیو ز ڈیسک) ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ آرکٹک کا یہ سال تاریخ کا سب سے گرم سال ہے کیونکہ اس سال کے اختتام پر آرکٹک کا ٹمپریچر 2.3 ڈگری تھا۔ یہ آرکٹک کے برفیلے سمندر کا سب سے زیادہ ٹمپریچر ہے جبکہ اس سال فروری میں یہ ٹمپریچر 1979 سے ریکارڈ کئے گئے ٹپریچر سے سب سے کم تھا۔ آرکٹک قطبین شمالی سے شمالی امریکہ اور یوریشیا تک پھیلا ہواہے۔ آرکٹک میں ٹمپریچر دنیا کے باقی خطوں سے دوگنا زیادہ تیزی سے بڑھ رہا ہے جس کی وجہ موسم میں تبدیلیاں ہے۔ ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ آرکٹک میں یہ تبدیلیاں کرہ ارض کو متاثر کرے گی۔ آرکٹک کے برفیلے سمندر کا ٹمپریچر بڑھنے سے برف پگھل رہی ہے جس کی وجہ سے جانورخاص طور پر والروسز متاثر ہوں گے جو برف کو میٹنگ،بچوں کی پیدائش اور پانی سے باہر آنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ والروسز البتہ زمین پر بھی رہ سکتے ہیں مگر وہ ساحل سمندر آنے سے گھبراتے ہیں۔ رواں سال جون کے مہینے میں شمالی امریکی اور یوریشیا میں برف کی جمی تہوں کا لیول 1967 سے ریکارڈ کئے گئے لیول سے سب سے کم تھا اور ہر دس سال بعد برف کی تہہ میں کمی 18 فیصد کم ہو رہی ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں