ہم نے تحریک انصاف کی تمام سازشوں کو ناکام کر دیا ہے، فوج بھی مستحکم رہے گی، معیشت بھی مستحکم ہو گی، مولانا فضل الرحمان

24  ‬‮نومبر‬‮  2022

تیمرگرہ ( آن لائن) جمعیت علمائے اسلام ف اور پی ڈی ایم مولانا فضل الر حمٰن نے کہا ہے کہ عمران خان پاکستانی کے دفاعی لا ئن پر حملہ آور ہے،دوبارہ اقتدار میں آنے کا خواب کبھی پوار نہیں ہو گا،چور چو ر بیا نیہ کا علمبردار اج قومی اداروں کی جانب سے مستند چو ر کا درجہ حاصل کر چکا ہے،ملک میں سیاسی عدم استحکام لایا گیا

لیکن ہم پاکستان میں سیاسی عدم استحکام نہیں آنے دیں گے۔2018 میں بدترین دھاندلی کی گئی اور حکومت کو مسلط کیا گیا،ملک کا سیاسی نظام متنازع ہوا اور معیشت بیٹھ گئی۔ ہم نے تحریک انصاف کی تمام سازشوں کو ناکام کر دیا ہے، فوج بھی مستحکم رہے گی، معیشت بھی مستحکم ہو گی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے تالاش شمشمی خان میں جید عالم مولانا قاضی عبدالسلام کی یاد میں منعقدہ بڑ ے جلسہ عام سے خطاب میں کیا، جلسے سے جے یو آئی کے مرکزی وصوبا ئی قایدین سینٹر مولانا عطاء الر حمن،مولانا عطاء الحق درویش،مفتی فضل غفور،راشد محمود سومرو،قاضی آیاز،محمدر حیم حقانی، قاضی روح اللہ،ضلعی امیر سراج الدین و دیگر نے بھی خطاب کیا،اپنے خطاب میں مولانا فضل الر حمٰن نے کہا کہ موجودہ وقت میں مہنگا ئی ضرو ر ہے مگر ہم نے سیاست کی بجا ئے ریاست کو بچایا،مرکزی حکومت کی کوششوں سے سود خاتمے کے حوالے سے عملی اقدامات اٹھا ئے جارہے جبکہ مسلسل کوششوں کی سے پاکستان ایف اے ٹی ایف کے گرے لسٹ سے نکل آیا،مولانا فضل الر حمٰن نے کہا کہ ایک سازش کے تحت ملک میں سیاسی نظام کو متنازعہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں معیشت بیٹھ گئی،پی ٹی آئی کو لانچ کا بنیادی مقصد پختون بلٹ سے اسلام کی مظبوط جڑوں کو کمزور کرنا اوربے حیا ئی کا فروغت تھا موجودہ ازادی مار چ نہیں بلکہ آوارگی مار چ ہے، صبح و شام اپنے بیانات تبدیل کرنے والا قوم کی نمایند گی کا حق نہیں رکھتا،

پی ٹی آئی کی مسلط شدہ حکومت کے خلاف ہم نے 14کامیاب ملین مارچ کئے جس کی نتیجے میں ملکی معیشت کو کھوکھلا کرنی والی حکومت کا خا تمہ ممکن ہوا،انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ کے علمبردار پہلے اپنے کردار پر غور کریں،انہوں نے کہا کہ عمران خان ریاستی اداروں پر حملہ آور جس نے فوج کو متناز عہ اور تقسیم کرنے کی کوشش کی

جس نے پہلے چینی صدر کا دورہ اور اب سعودی وزیر اعظم کا دورہ ملتوی کرویا،انہوں نے کہا کہ جے یو آئی آئندہ عام انتخابات میں صوبے سمیت مرکز میں بھی حکومت بنائی گی مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ایسی حکومت کو گھر بھیجا جس نے ملک کی معیشت کوتباہ کیا۔ہم نے ملک کی تمام سیاسی پارٹیوں کو متحد کیا،ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب تھا،6 ماہ میں نئی حکومت نے مشکلات سے نکالا۔

ہماری سمت واضح ہونی چاہیے،ہمیں مضبوط معاشی نظام کی جانب جانا ہوگا۔انکا کہنا تھا کہ پاکستان میں قومی حکومت قائم ہے،ملک معیشت کی تباہی کرنے والی حکومت اب باہر ہو چکی ہے،نئی حکومت کچھ مہینوں میں ہی پاکستان کو وائیٹ لسٹ میں لے آئی۔ملک کیلئے بیرونی امداد کے راستے کھل گئے لیکن اب بھی مشکلات ہیں،ہم نے ڈوبتی کشتی کو سہارا دیا،رفتہ رفتہ کنارے پر پہنچنے والی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلام سے رہنمائی لیکر ملک کو امن کا گہوارہ بنایا جا سکتا ہے،

ملک سے جلد سودی نظام کا خاتمہ ہو جائے گا۔ قبل ازیں مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ عمران خان حقیقی آزادی مارچ نہیں بلکہ حقیقی آوارگی کیلئے نکلا ہے،وہ کونسی آزادی کا درس دے رہے ہیں، عمران خان اپنی ساڑھے تین سال کی کارکردگی بتائے صرف ملکی معیشت کو تباہ کیا۔عمران خان نے اپنی دور حکومت میں ایک کروڑ ملازمتیں دینے کا اعلان کیا تھا ایک ملازمت تو دور کی بات ہے انہوں نے لاکھوں نوجوانوں کو ملازمت سے فارغ کرکے بیروزگار کیا، انہوں نے کہا کہ اسلام کے نام پر وہ سیاست کررہے جو اسلام سے ناواقف ہے، الیکشن کمیشن نے کہہ دیا فارن فنڈنگ کیس میں چور ثابت ہوگیا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…