ریکوڈک کیس پر ڈِس انفارمیشن ڈگری ابھی موجود ہے،جسٹس (ر) وجیہہ الدین کا حیرت انگیز انکشاف

26  مئی‬‮  2021

کراچی (این این آئی) عام لوگ اتحاد کے رہنما جسٹس (ر) وجیہ الدین نے کہا ہے کہ حال ہی میں پاکستان کے اٹارنی جنرل آفس کی طرف سے جو دعویٰ کیا گیا ہے کہ برٹش ورجن آئی لینڈز کے ہائی کورٹ نے پاکستان کیخلاف ریکوڈک کیس میں 5.97 بلین ڈالر کی ڈگری کو ناقابل عمل درآمد قرار دے کر پی آئی اے کے روز ویلٹ ہوٹل

نیویارک اور اسکرائب ہوٹل پیرس و دیگر اثاثہ جات سے ریسیور اٹھالیا ہے، کافی حد تک ڈس انفارمیشن پر مبنی ہے، ڈگری ابھی موجود ہے۔ خود عمران خان نے بھی اس کارروائی کو ریکوڈک کیس سے خلاصی پانے پر اٹارنی جنرل خالد جاوید کی کارکردگی کو سراہا ہے۔ جسٹس وجیہ نے کہا دراصل یہ باتیں واویلا قبل از مرگ کے زمرے میں آتی ہیں۔ ہائی کورٹ آف جسٹس برٹش ورجن آئی لینڈز نے صرف اس معاملے کو اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کرتا ہوا قرار دیا ہے اور ریکوڈک پر مقدمہ کا ہرجہ خرچہ مختص کردیا ہے۔ مزید برآں اس فیصلے کیخلاف اپیل کا حق بھی ریکوڈک کے پاس موجود ہے۔ یہ اس کے علاوہ ہے کہ ریکوڈک ایسی عدالت میں جائے جس کے دائرہ اختیار میں ڈگری پر عمل درآمد آتا ہو۔ قصہ مختصر ڈگری اپنی جگہ موجود ہے۔ اب بھی کرنا یہی ہے کہ مجاز عدالت سے اس کی تنسیخ کرائی جائے اور صرف اتنی احتیاط کہ پی آئی اے جیسے انٹرنیشنل اداروں کے اثاثے بشکل روز ویلٹ اور اسکرائب ہوٹل وغیرہ محفوظ بنائے جائیں۔ اس سے بھی زیادہ یہ کہ براڈ شیٹ کیس کی طرح 28 ملین ڈالر پاکستانی ہائی کمیشن جیسے اکاؤنٹس میں سہولتاً نہ رکھ دیئے جائیں جہاں سے ہائی کورٹ آف لندن صرف دو جملوں کی بنیاد پر رقم منجمد کرسکے۔ کیا یہ بھی پاکستانی حکومتوں کیلئے مشکل کام ہیں؟۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…