اسلام آباد ( آن لائن ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے این اے 249 کے ضمنی انتخاب میں دھاندلی کے شور پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ دھاندلی کا کوئی ثبوت ملا تو سخت سے سخت ایکشن لیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اگر کسی کو کوئی شکایت ہو تو اس کو قانون کے مطابق سنا جائے گا۔ تمام فیصلے
میرٹ پر کیے جائیں گے۔یاد رہے کہ گذشتہ روز کراچی کے حلقہ این اے 249 کے ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ ہوئی۔ این اے 249 کے ضمنی انتخاب کے لیے 30 امیدوار میدان میں تھے، ان میں سے 12 کا تعلق مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے اور 18 امیدوار ازاد حیثیت میں بیلٹ پیپر پر موجود تھے۔ این اے 249 کے ضمنی انتخاب کے 276 پولنگ سٹیشنز کا غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ موصول ہوگیا ہے جس کے مطابق پیپلز پارٹی کے قادر خان مندوخیل 16 ہزار 156 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔جبکہ ن لیگ کے مفتاح اسماعیل 15 ہزار 473 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ نذیر احمد 11 ہزار 125 ووٹ لے کر تیسرے ، پاک سر زمین پارٹی کے مصطفیٰ کمال 9 ہزار 227 ووٹ لے کر چوتھے، پاکستان تحریک انصاف کیامیدوار 8 ہزار 922 ووٹ لے کرپانچویں جبکہ ایم کیو ایم کے امیدوار 7511 ووٹ لے کر چھٹے نمبر پر رہے۔ لیکن مسلم لیگ ن سمیت پی ٹی ا?ئی، ایم کیو ایم اور پی ایس پی نے بھی این اے 249 کے نتائج مسترد کردیے ہیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے این اے 249 کے ضمنی انتخاب میں دھاندلی کے شور پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ دھاندلی کا کوئی ثبوت ملا تو سخت سے سخت ایکشن لیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اگر کسی کو کوئی شکایت ہو تو اس کو قانون کے مطابق سنا جائے گا۔