داخلوں کے قواعد وضوابط کی خلاف ورزی 57نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کیخلاف بڑی کارروائی

24  اپریل‬‮  2021

اسلام آباد (آن لائن) پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) نے پاکستان بھر کے 57 نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کے خلاف کارروائی کی ہے جو داخلہ ریگولیشنز (ترمیم) 2020 کی مختلف شرائط کی خلاف ورزی کر رہے تھے۔ یہ اقدامات پی ایم سی نے داخلے کے عمل کے دوران 69 کالجوں کے خلاف موصول ہونے والی متعدد شکایات کی تحقیقات مکمل کرنے

کے بعد کیے۔پی ایم سی نے ان کالجوں کی 3 زمروں میں درجہ بندی کی ہے اور اسی کے مطابق احکامات جاری کیے ہیں۔ زمرہ 1 میں 22 کالج ، زمرہ 2 میں 36 کالج اور زمرہ 3 میں 2 کالج شامل ہیں .نجی کالجوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی خلاف ورزیوں کی اصلاح کے لئے تعزیراتی اقدامات کریں۔داخلہ سے پہلے زمرہ 1 میں 22 کالجوں نے انٹرویو کے مارکس یا فہرستیں نہیں دکھائیں۔ ان کالجوں نے میرٹ لسٹوں کی نمائش اور مضبوط مالی پس منظر والے طالب علموں کو ترجیح دینے کے لیئے پہلے فیس جمع کروانے کا مطالبہ کیا تھا۔ داخلے کے عمل کے دوران کم میرٹ طلبہ جنہوں نے فیس جمع کروائی تھی انہیں انٹرویو کے لئے زیادہ نمبر دیئے گئے۔ آخر میں ، ان کالجوں نے ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس پروگرام کے لئے ایک ہی انٹرویو لیا۔زمرہ 1 میں 4 کالجوں نے پی ایم سی داخلے کے ضوابط کے مطابق اپنی اہلیت کی فہرستیں ظاہر نہیں کیں۔ فیس جمع کروانے کے لئے طلبا کو 26 جنوری سے 2 فروری 2021 تک تین دن کا وقت

دیا گیا تھا۔ ایسا کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں ان کی سلاٹ منسوخ ہوگئی۔زمرہ 1 میں 2 کالجوں نے اپنے داخلے کے عمل کو اپنایا۔ انہوں نے پی ایم سی کی قومی میرٹ لسٹ جاری ہونے سے پہلے ہی داخلے شروع کردیئے تھے۔ ان کی فہرست میں پی ایم سی میرٹ اور پی ایم سی سٹینڈنگ

نہیں دکھائے گئے۔ اگرچہ کالجوں نے 50 MDCAT اور 30 FSC نمبروں کے فارمولے پر عمل کیا ہے ، لیکن اعداد و شمار بالکل ویسا نہیں جیسا کہ PMC میرٹ کی فہرست میں دکھایا گیا ہے۔ ان کی فیس 25 جنوری سے جمع ہونا شروع ہوئی تھی ، اْس وقت سے لے کر 31 جنوری 2021 کے

درمیان 40 کے قریب چیک موصول ہوئے تھے۔ان خلاف ورزیوں کو دور کرنے کے لئے ، پی ایم سی ان کالجوں میں دوبارہ داخلے کی تشہیر کرے گا ، جہاں پی ایم سی کی میرٹ کی پیروی کی جائے گی۔ اس دوبارہ داخلے کے عمل کے اشتہار کی لاگت کالج برداشت کرے گی۔ کالج کی داخلہ

فہرست میں سب سے کم میرٹ پی ایم سی داخلے کے معیار کے مطابق کل نمبروں کا 80 ہوگا۔ جن طلبا نے کالج میں داخلہ نہیں لیا ان کو اشتہار شائع ہونے کے بعد 5 دن کے اندر درخواست دینے کے بارے میں مطلع کیا جائے گا۔ اگر طالب علم معیار کو پورا کرتا ہے تو ، انہیں داخلے کے لئے

دو دن دیئے جائیں گے تاکہ کالج کی سالانہ فیس جمع کروائی جا سکے۔ اگر اس عمل کے ذریعے کسی بھی طالب علم کو کالج میں داخلہ دلایا جاتا ہے تو ، سب سے کم میرٹ پر موجود طالب علم کا داخلہ منسوخ ہوگا۔زمرہ 2 میں 1 کالج نے بی ڈی ایس پروگرام میں ایک طالب علم کو داخلہ دیا

جبکہ حقیقت میں ، طالب علم نے بی ڈی ایس پروگرام کے لئے درخواست ہی نہیں دی تھی۔زمرہ 2 میں 35 کالجوں نے 8 مارچ 2021 کے بعد ویٹنگ فہرست ( نئی یا منتقل شدہ طلبہ کی تبدیلی) سے درخواست دہندگان کو داخلہ دیا تھا۔زمرہ 3 میں موجود 1 کالج نے پورے پانچ سالہ پروگرام

کے لئے یکساں فیس لی یا انہوں نے ایک سال کی فیس ایڈوانس کے علاوہ چار سال کے لئے بینک گارنٹی لی تھی۔زمرہ 3 میں 1 کالج نے ایک فیس وصول کی جو پہلے سے ظاہر شدہ فیس سٹرکچر سے زیادہ تھی۔یہ فیصلے داخلہ انٹرویو کے مرحلے میں کامیاب ہونے والے ہرطالب علم کے

اعداد و شمار کو جامع جائزہ لینے کے بعد کیے گئے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ وہ میرٹ پر انتخاب کے معیار پر پورا اترے۔پاکستان میڈیکل کمیشن عمدہ معیارات طے کرنے کے لئے پرعزم ہے اور ان کو پورے پاکستان میں ہر میڈیکل اور ڈینٹل انسٹی ٹیوٹ میں پوسٹ گریجویٹ اور انڈرگریجویٹ تعلیم میں نافذ کرنے کے لئے کام جاری ہے۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…