کوئٹہ(آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے صوبائی نائب صدر شیخ بلال خان مندوخیل نے کہا ہے کہ ا سٹیٹ بینک کے حوالہ سے جو بل حکومت لا رہی ہے اس طرح پاکستان میں ایسٹ انڈیا کمپنی کی بنیاد پڑ جائے گی اس بل کی منظوری سے پارلیمنٹ وزیر خزانہ کا مرکزی بینک سے کنٹرول ختم ہو جائے گا اور گورنر اسٹیٹ بینک ایف
آئی اے قومی احتساب بیورو کے دائرہ کار سے بھی باہر رکھا گیا ہے اور چیک اینڈ بیلنس بھی ان پر لاگو نہیں ہوگا۔اور گورنر اسٹیٹ بینک لارڈ کلائیو کی ہی حیثت سے پاکستان پر حکومت کرے گا اور تمام مالی ادارے ان کے کنٹرول میں ہوں گے۔نائب صدر پی پی پی بلوچستان شیخ بلال خان مندوخیل نے کہا کہ عوام اپنی طاقت کا ایک جھلک دیکھانے کے لئے شعوری طور پر تیار بیٹھے ہیں آج جو گہری چار سو خاموشی ہے یہ خاموشی اپنے اندر ایک طوفان سمو بیٹھی ہے جب عوامی سمندر نکلے گی تو حشر بپا ہو گا پھر نہ تخت رہے گا نہ تخت نشین آج ٹریڈ یونینز کی چھوٹی چھوٹی لڑائیاں طبقات سے پاک معاشرے کے قیام کے لئے پیش خیمہ بن چکے ہیں اب سب کو مل کر عظیم انقلابی لڑائی لڑنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ 2018 کے الیکشن سے اب تک معاشی صورتحال روز بروز بد تر ہوتی جا رہی ہے اور وزیراعظم عمران خان کے اردگرد آئی ایم ایف کے نمائندوں نے گھیرا تنگ کر رکھا ہے کیونکہ آئی ایم ایف اور عالمی بینک بہت عرصے سے اسٹیٹ بینک کی خودمختاری کنٹرول کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں اور اس مجوزہ بل سے خود مختاری حاصل کرنے کے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی عسکری قوت پر بھی بھی اثرات مرتب ہوں گے کیونکہ مجوزہ بل کی منظوری سے گورنر سٹیٹ بینک سمیت ملازمین کو قومی
احتساب بیورو نے ایف آئی اے کو حساس اداروں کے بیورو اتھارٹی یا اداروں کی انکوائریوں سے حاصل ہو جائے گی اور کسی قسم کی کارروائی کے لئے وزیر اعظم کے اثر سے بھی نکل جائیں گے پا رلیمنٹ کے ارکان سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر ملکی مفاد میں اس بل کی مخالفت کریں۔ موجودہ سلیکٹیڈ حکومت نے ملکی تمام اداروں کو تباہی کی دھانے پر پہنچا دیئے گئے ہیں اداروں کو تباہ کرنے کا مقصد ان کو اونے پونے داموں پر اپنے آقائوں پر فروخت کرنا ہے۔