اسلام آباد(این این آئی)وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ عمران نیازی سمیت ان کی کابینہ کے 80 فیصد ارکان آئین اور قانون سے ناواقف ہیں۔ انتخابات میں شفافیت کا ڈھونگ کرنے والی پی ٹی آئی کے شفاف ہونے کی قلعی اعتماد کے ووٹ لیتے وقت کھل گئی ہے، جب وزیر اعظم نے ان 16 ارکان کو جنہوں نے
ایک روز پہلے ہی ان کو ووٹ نہیں دیا تھا این آر او دے کر اعتماد کا ان سے ووٹ لیا۔ شبلی فراز کے والد فراز احمد فراز آج زندہ ہوتے تو وہ اپنے بیٹے کو پی ٹی آئی میں شمولیت کرنے پر ہی عاق کردیتے۔ شبلی فراز کا یہ برملا اعلان کہ وہ سینیٹ کے چیئرمین کا الیکشن ہر حربہ استعمال کرکے جیتے گے، نہایت سنجیدہ ہے اور اس پر الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کو نوٹس لینا چاہیے، کیونکہ ملک کا آئین اور قانون کسی کو بھی اس طرح ہر حربہ استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیتا۔ 12 مارچ کو سینیٹ کے چیئرمین کا الیکشن موجودہ نیازی حکومت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔ آج پی ڈی ایم کو ایک اور فتح ملی ہے، جب ہائی کورٹ کے بعد الیکشن کمیشن نے بھی یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کے نوٹیفیکشن کو روکنے کی نیازی سرکار کی کوشش کو ناکام بنا دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ سعید غنی نے کہا کہ تعلیمی اداروں کے حوالے سے آج این سی او سی میں جو فیصلے ہوئے ہیں، اس کے تحت پنجاب کے سات شہروں اور خیبر پختونخواہ میں پشاور میں کرونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کو مدنظر رکھتے ہوئے صرف ان شہروں میں ہی 15 روز کے لئے تعلیمی ادارے بند کئے گئے ہیں البتہ صوبہ سندھ اور بلوچستان میں کسی قسم کے تعلیمی ادارے بند نہیں کئے جارہے۔