الیکشن کمیشن آئین کے آرٹیکل 226کا پابند، وزیر اعظم کی تنقید عدالتی فیصلے کو چیلنج کرنے کے مترادف قرار

6  مارچ‬‮  2021

لاہور (آن لائن) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ وزیرا عظم کا وطیرہ بن چکا ہے کہ وہ پہلے اداروں کو للکارتے ہیں اور بعد میں راہ فرار اختیار کرلیتے ہیں۔ ماضی میں بھی ہمیں اس کی بہت ساری مثالیں ملتی ہیں۔ بحیثیت وزیر اعظم اپنے فروخت ہونے والے ارکان کی بنیادی رکنیت ختم کیوں نہیں کرتے۔

ثابت ہوگیا ہے کہ تحریک انصاف کی ٹوکری بھی گندے انڈوں سے بھری پڑی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن بہر صورت ملکی آئین و قانون کے ماتحت خود مختار ادارہ ہے۔ جو آئین کی دفعہ 226کے تقاضوں اور معزز عدلیہ کے فیصلوں کی روشنی میں سینٹ کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے تحت کروانے کا پابند تھا۔ تنقید عدالتی اختیارات کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔ حکومت اداروں کے تقدس کو پامال کرنے کی بجائے ان کا احترام کر ے اور قانونی راہ اختیار کرتے ہوئے ثبوت سامنے لائے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی شروع دن سے ہارس ٹریڈنگ پر اپنا سخت رد عمل رکھتی ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ جب تک کرپشن کا پیسہ چلتا رہے گا ملک و قوم کو چوروں لیٹروں سے نجات اور محب وطن قیادت میسر نہیں آسکتی۔ فرسودہ نظام کے خاتمے کا وعدہ کرکے بر سر اقتدار آنے والی تحریک انصاف کی حکومت خود اسٹیٹس کو کی محافظ بن چکی ہے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ملک و قوم کو کرپٹ مافیا سے نجات دلائی جائے۔ ان کا ٹھکانا اسمبلیوں نہیں بلکہ جیل ہونا چاہیے۔ بد قسمتی سے جو جتنا بڑا چور اور ڈاکو اور بد عنوان ہے، اس کو اتنا ہی بڑا عہدہ مل جاتا ہے۔ یہ سلسلہ اب بند ہونا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…