اسلام آباد (آ ن لائن) قومی اسمبلی میں حکومتی ارکان نے اپوزیشن نشستوں پر نوٹوں کے ہار رکھ دیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے اعتماد کاووٹ لینے کے لیے بلائے گئے قومی اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے ارکان نے اپوزیشن نشستوں پر نوٹوں کے ہار رکھ دیے، پاکستان تحریک انصافکے ایم این ایز نے ’نوٹ کو عزت دو‘ کے پلے کارڈز بھی
رکھے۔بتایا گیا ہے کہ حکومتی ارکان نوٹ کو عزت دو کے پلے کارڈ بھی اپنے ہمراہ لائے تھے۔ دوسری جانب سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پی ٹی آئی کارکنان کو چیلنج کر دیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب سے بد تمیزی کرنے والے کارکنان کو للکارتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اس کارکن کو کہتا ہوں کہ میرے سامنے آئے اسٹیچر پر نہ پہنچایا تو میرا نام شاہد خاقان عباسی نہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئی قانون کارروائی کی ضرورت نہیں ہے جس میں ہمت ہے میرے سامنے آئے۔ شاہد خاقان عباسی نے پی ٹی آئی کارکنان کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ ان کا لیڈر ہمیں دھمکیاں دیتا ہے، میں یہاں کھڑا ہوں جس میں ہمت ہے میرے سامنے آئے، ایمبولینس میں نہ گئے تو میرا نام بدل دینا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور اس کے ٹولے میں ہمت ہے تو آ کر مقابلہ کرے، ڈاکوؤں اور کرائے کے غنڈوں کے پیچھے چھپنا چھوڑ دو۔ یہ وہ ریاست ہے جہاں خواتین کی عزت محفوظ نہیں ہے۔ مصدق ملک نے کہا کہ آج نہتی مریم اورنگزیب پر ان غنڈوں نے حملہ کیا، گالیاں دیں۔ پانچ لوگوں کے سامنے پانچ سو لوگ تھے۔ پولیس اب آئی ہے جب سروں سے چادر چھین لی گئی۔ غنڈہ گردی کی گئی اور گالیاں دی گئیں اور پولیس اب آئی ہے۔پی ٹی آئی کےاحتجاجی کارکنان پلے کارڈ اْٹھا کر احتجاج کرتے رہے۔ احتجاجی کارکنان کو دیکھتے ہوئے اور شور وغل میں بات کرنے میں مشکل پیش آنے پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہاں بتا کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ ہم نے اس بد معاشی کا مقابلہ اسمبلی کے اندر اور باہر کرنا ہے۔ بعد ازاں پی ٹی آئی کارکنان نے لیگی رہنما مریم اورنگزیب کو گھیرے میں لے لیا جس پر مصدق ملک نے انہیں ہجوم سے بچانے کی کوشش کی تو مصدق ملک اور پی ٹی آئی کارکنان میں ہاتھ پائی ہوئی اور تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ جبکہ شاہد خاقان عباسی نے پی ٹی آئی کارکنان کو تھپڑ بھی رسید کر دیا۔