اسلام آباد (این این آئی)وفاقی حکومت نے یکم مارچ سے اسلام آباد میں پولی تھین بیگزپردوبارہ پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا،پولی تھین بیگز سے متعلق فیصلے کی خلاف ورزی کرنے والوں پر ایک لاکھ روپے جرمانہ کیا جائے گا۔اپنے بیان میں وزیر مملکت زرتاج گل نے کہا کہ ماحولیاتی
بگاڑ کو روکنے اور اس کے اسباب پر قابو پانے کیلئے وزیراعظم عمران خان کے صاف سرسبز پاکستان وژن کے تحت وزارت موسمیاتی تبدیلی نے مختلف منصوبے شروع کررکھے ہیں تاہم ان منصوبوں کی کامیابی کا دارومدارلوگوں کو ماحول دوست طریقہ زندگی اپنانے، قدرتی وسائل کا دانشمندانہ استعمال اور شجرکاری کو فروغ دینے پر منحصر ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال 55 ارب سے زیادہ پولی تھین بیگز استعمال کی جاتی ہیں، جو مختلف ندی نالوں، سیوریج کے نظام میں جاکر بلاک کردیتی ہیں، جس سے مااحولیاتی بگاڑ پیدا ہوتا ہے۔ عوامی شعور میں کمی کے باعث ان پولی تھین بیگز کو بڑیپیمانے پر جلایا بھی جاتا ہے، جس سے ہوائی آلودگی پیداہونے سے لوگوں میں سانس، آنکھ اورجلد کے مختلف امراض جنم لیتے ہیں۔ تاہم، ان مواحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے پولی تھین قانوں 2019 کے تحت پولی تھین بیگز کی امپورٹ، مینوفیکچرنگ، خریدوفروغ اور استعمال پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے اور
اس کی خلاف ورزی کی صورت میں مختلف نوعیت کے جرمانے بھے عائد کیے گئے ہیں، جس کے تحت پولی تھین بیگز کے تیارکندگان پر ایک لاکھ روپے، فروخت کندگان پر دس ہزارروہے اور اس کے استعمال کرنے والے پر پانچ ہزار روپے جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔ وزیرمملکت زرتاج گل نے کہا کہ پولی تھین کے خلاف قانوں، جو کووڈ انیس کے باعث
کافی عرصے سے سست روی کا شکار تھا، اس کو یکم مارچ سے دارلحکومت اسلام آباد میں سختی سے دوبارہ عمل میں لایا جارہا ہے، جس کے تحت قانون کی خلاف ورزی کرنے والے پر جرمانے عائد کیے جائیں گے۔ انہوں نے عوام اور تجارتی نمائندوں سے گذارش کی ہے کہ اس پولی تھین کے خلاف قانوں کی بھرپور پاسداری کریں، تاکہ پولی تھین بیگز کے استعمال کو ہر سطح پر قابو پاکر ماحول اور انسانی صحت کا تحظ کیا جاسکے۔