اسلام آباد (این این آئی)مرکزی سیکریٹری اطلاعات پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز شازیہ مری نے کہا ہے کہ عمران نیازی نے کرکٹ میں جوآ اور بال ٹمپرنگ کے بعد سیاست کو بھی گالی بنادیا۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ سینیٹ کی نشست کیلئے پہلی بار بولے لگانے والے عمران خان ہیں، عمران نیازی کا الیمہ یہ ہے کہ انہوں نے گالی اور الزام
تراشی کے سوا کچھ نہیں سیکھا ۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کی خواہش پر آئین سے انحراف خطرناک ہوگا، عمران خان کل کہہ سکتے ہیں کہ انہیں بلا انتخابات اگلے پانچ سال دیئے جائیں، سینیٹ کے انتخابات کا طریقہ کار صرف پارلیمنٹ تبدیل کر سکتی ہے ۔شازیہ مری نے کہاکہ کون پیسے لیکر پھر رہا ہے سپریم کورٹ عمران نیازی سے ثبوت مانگے ، سپریم کورٹ گورنر پنجاب سے پوچھے کہ کیسے سینیٹر بنے تھے ۔انہوںنے کہاکہ خیالی مفروضوں سے سینیٹ انتخابات کا تریقہ کار تبدیل نہیں کیا جا سکتا ۔دوسری جانب سابق گورنر سندھ اور مسلم لیگ(ن)کے سینئررہنما محمد زبیر نے کہا ہے کہ فیصل واڈا کو ڈھائی سال سے الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہونے کا وقت نہیں ملا لیکن سینیٹ انتخابات میں وہ دو مرتبہ یہاں پہنچ گئے، ہم انہیں بھاگنے نہیں دینگے،سابق وزیر وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان کو کیسے پتہ چلا کہ پیسے تقسیم ہورہے ہیں، یہ بتائیں کون پیسے لے کر گھوم رہا ہے۔ یہ باتیں دونوں رہنمائوں نے جمعرات کوکراچی میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔ محمد زبیر نے کہا کہ ہم یہاں فیصل واڈا کے کاغذات نامزدگی چیلنج کرنے آئے ہیں، ہمارا موقف ہے کہ فیصل واڈا الیکشن لڑنے کے اہل نہیں ہیں۔ سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران
خان نے فیصل واڈا کو ٹکٹ دیا جو ڈھائی سال سے الیکشن کمیشن سے مفرور ہیں، اب ہم انہیں بھاگنے نہیں دینگے، پتہ نہیں انہیں کیا سوچ کر انہیں ٹکٹ دیا گیا ہے، یہ آپس میں کھچڑی بنارہے ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ عمران خان کو کیسے پتہ چلا کہ پیسے تقسیم ہورہے ہیں، یہ بتائیں کون پیسے لے کر گھوم رہا ہے۔ دونوں رہنمائوں نے مشااللہ کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا اورکہاکہ مشاہد اللہ کی ملک اور جمہوریت کے لیے خدمات ناقابل
فراموش ہیں، انہوں نے آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے بڑی جدوجہد کی۔ اس موقع پر جاوید میر ایڈووکیٹ نے کہا کہ فیصل واڈا نے قومی اسمبلی کے الیکشن کا فارم بھرتے ہوئے حلف نامے میں لکھا تھا کہ وہ پاکستانی شہری ہیں لیکن امریکی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ انہوں نے بعد میں جمع کرایا، فیصل واڈا بینک ڈیفالٹر ہیں ان پر یہ کیس بھی چل رہا ہے، امید ہے الیکشن کمیشن اس پر ان سے جواب طلب کرے گا۔