سانگلا ہل(آن لائن ) سانگلاہل میں دو خواتین کے ساتھ محبت کی شادی کرنے کا المناک انجام، خاوند کے مطالبہ پر بدکاری کی راہ اختیار نہ کرنے پر بیویوں کا انتقام، دو بیویوں نے اپنے ساتھیوں یاسر وغیرہ کے ساتھ خاوند کو گھرمیں قتل کرکے اس کی نعش کے تین ٹکڑے کرنے کے بعد گھر کے پچھلے کمرے میں گڑھا کھود کر دفن کردیا،
مقتول کے بھائی کی درخواست پر پولیس نے دونوں بیویوں کو گرفتار کرکے تفتیش کی تو اس خوفناک قتل کا راز سامنے آگیا، بیویوں کی نشاندہی پر پولیس نے آٹھ دن بعد گھر کے پچھلے کمرے میں کھودے گئے گڑھے سے مقتول کی تین ٹکڑوں میں بٹی ہوئی لاش برآمد کرلی، قاتلہ بیویوں کا تھانہ صدر سانگلاہل میں اپنے جرم کا اعتراف، ان کے ساتھی یاسر وغیرہ گرفتار نہ ہوسکے ، پولیس کا لاش کا پوسٹ مارٹم کروانے کے بعد مقتول کی لاش کو بھائی کے حوالے کردیا۔ دونوں بیویوں کے خلاف قتل کے مقدمہ کا اندراج مزید تفتیش جاری ،تفصیل کے مطابق سانگلاہل کے نواحی گاؤں چک 43خورد کے سابقہ کونسلر محمد ارشد کے بھتیجا اعجاز احمد نے یکے بعد دیگرے شمشاد بیگم اور عابدہ بی بی سے محبت کی شادی رچائی اور دونوں بیویوں کو ایک گھر میں رکھ لیا اس دوران اعجاز احمدنے اپنی بیویوں کو بدکاری کی راہ پر چلنے کا حکم دیا جس پر انہوں نے انکار کردیا دو ہفتے قبل اسی بات پر مقتول اعجاز احمد کا اپنی بیویوں کے ساتھ بہت بڑا جھگڑا ہوگیا اس پر دونوں قاتلا بیویوں نے اپنے خاوند کو راہ سے ہٹانے کی پلاننگ کی ، سات روز قبل اعجاز احمد رات کے وقت اپنے گھر آیا اور انہوں نے اعجاز احمد کو بوتل میں نشہ آوور چیز پلا دی جس پر وہ بے ہوش ہوگیا اور قاتلا بیویوں عابدہ اور شمشاد نے اپنے دو ساتھیوں یاسر وغیرہ
مل کر اپنے خاوند اعجاز احمد کا گھلاگھونٹ کر اسے قتل کردیا اور اس کی لاش کی تین ٹکڑے کرکے گھر کے پچھلے کمرے میں گڑھا کھود کر دفن کردیا اور اس کے بعد خود ہی شور مچادیاکہ ہمارا خاوند پتا نہیں کہاں چلاگیا، چھ روز بعد مقتول کے بھائی اصغر کے ساتھ قاتلا بیویاں بھی اپنے خاوند کو چہرے پر دکھوں کے اثار کے ساتھ
تلاش کرتی رہی اس کا پتا نہ چلنے پر اعجاز کے بھائی اصغر کو شک ہوا تو اس نے تھانہ صدر سانگلاہل میں باقائدہ طورپر عابدہ اور شمشاد کے خلاف درخواست دے دی جس پر پولیس نے دونوں کو گرفتار کرلیا دوران تفتیش ملزمان بیویوں نے اپنے جرم گھنوؤنے قتل کا اعتراف کرلیا ، اس موقع پر قاتلا بیویوں نے پولیس افسران کی
موجودگی میں میڈیا کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے تو اعجاز احمد کے ساتھ پیار کی شادیاں کی تھی لیکن اس ظالم اور سنگدل نے ہمیں بدکاری کی راہ پر لگانے کی کوشش کی جس پر ہم نے انکار کردیا اور اعجاز احمد کی طرف سے آئے روز بدکاری پر مطالبے کے اضافہ پر ہم نے اسے ہمیشہ کے لیے راہ
سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا، پولیس کے مطابق ابھی ملزمان بیویوں سے اعلیٰ قتل برآمد کرنے اور ان کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے تفتیش جاری ہے ۔اس واقعہ پر چک 43کوٹلہ خورد اور علاقہ بھر میں انتہائی غم و غصہ اور احتجاج پایا جارہاہے مقتول کے ورثا اور اہل علاقہ کی طرف سے مطالبہ کیا جارہاہے اس کیس کا فوری چالان مکمل کرکے خصوصی عدالت میں بھیجا جائے اور دیگر فرار ہونے والے ملزمان کو بھی گرفتار کیاجائے اور ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے ۔