جسٹس فائز عیسیٰ رواں ہفتے کسی بنچ کا حصہ نہیں سپریم کورٹ کی طرف سے جاری کردہ روسٹر سامنے آگیا

15  فروری‬‮  2021

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے 13 فروری تا 19 فروری کے لیے جو روسٹر جاری کیا گیا ہے، اس میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو کسی بھی بنچ کا حصہ نہیں بنایا گیا ہے۔ روزنامہ جنگ میں انصار عباسی کی شائع خبر کے مطابق سپریم کورٹ کی

ویب سائٹ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پانچ ریگولر بنچز، ایک لارجر بنچ اور چھ خصوصی بنچز میں سے کسی میں بھی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا نام موجود نہیں ہے۔ ریگولر بنچ ۔1 میں چیف جسٹس گلزار احمد، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی پر مشتمل ہے، جب کہ ریگولر بنچ۔2میں جسٹس مشیر عالم، جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس یحییٰ آفریدی شامل ہیں۔ ریگولر بنچ۔3 میں جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس منیب اختر شامل ہیں۔ ریگولر بنچ۔ 4 میں جسٹس مقبول باقر اور جسٹس قاضی محمد امین احمد، جب کہ ریگولر بنچ۔5 میں جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل اور جسٹس امین الدین خان شامل ہیں۔ لارجر بنچ۔1 کی سربراہی چیف جسٹس گلزار احمد کریں گے جب کہ اس میں جسٹس مشیر عالم، جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس یحییٰ آفریدی اس بنچ کے رکن ہوں گے۔ 16 فروری کے لیے تین خصوصی بنچز تشکیل دیئے گئے ہیں ۔ خصوصی بنچ۔ 1 میں چیف جسٹس گلزار

احمد، جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل اور جسٹس یحییٰ آفریدی۔خصوسی بنچ۔2 میں جسٹس مشیر عالم، جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس مقبول باقر، خصوصی بنچ۔3 میں جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس مقبول باقر، جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحییٰ آفریدی شامل ہیں۔ 17 فروری کے لیے

خصوصی بنچ۔1 کی سربراہی چیف جسٹس گلزار احمد کریں گے جب کہ دیگر ارکان میں جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل اور جسٹس منیب اختر شامل ہیں۔ اسی روز خصوصی بنچ۔3 بھی مقدمات کی سماعت کرے گا جو کہ جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی پر مشتمل ہوگا۔ 18 فروری کے لیے خصوصی بنچ۔2 تشکیل دیا گیا ہے جو کہ جسٹس مشیر عالم، جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس امین الدین خان پر مشتمل ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…