اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینٹ انتخابات کیلئے پارٹیوں نے مخلص رہنمائوں کو ٹکٹ دے کر اعزاز بخشا ۔ حیرت انگیز طور پر محمد زبیر، بابر اعوان اور شہزاد اکبر ٹکٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے۔ روزنامہ جنگ میں طارق بٹ کی شائع خبر کے مطابق، سیاسی جماعتیں 3 مارچ کے
سینٹ انتخابات کے حوالے سے اپنے مخلص اور بے لوث رہنمائوں کو ٹکٹس دے کر اعزاز بخش رہی ہیں۔ ان میں سے اکثر کی مخلصی پر شک کی گنجائش نہیں ہے۔ وہ اپنی جماعتوں سے اچھے برے حالات میں منسلک رہے اور اپنی پارٹی کا دفاع کرتے رہے۔ ان سیاسی رہنمائوں میں شبلی فراز، سیف اللہ نیازی، ڈاکٹر زرقا، تاج حیدر، شیری رحمان، پلوشہ خان، فرحت اللہ بابر، کریم خواجہ ،پرویز رشید، مشاہد اللہ خان، پروفیسر ساجد میر، فاروق ایچ نائیک اور سلیم مانڈوی والا شامل ہیں۔ کچھ امیدواروں کو حیرت انگیز طور پر چھوڑ دیا گیا۔ ان میں محمد زبیر، بابر اعوان اور شہزاد اکبر شامل ہیں۔ ن لیگ نے اپنے سخت گیر رہنمائوں کو ٹکٹس دیئے ہیں جو مکمل طور پر اپنے قائد نوازشریف کے بیانیے کی حمایت کرتے ہیں۔ ماضی میں بھی انہیں ن لیگ کی حمایت کی وجہ سے مشکل وقت دیکھنا پڑا تھا۔ اکتوبر، 2016 کو پرویز رشید کو وفاقی وزیراطلاعات کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔ وزیراعظم آفس سے یہ بیان جاری کیا گیا تھا کہ ان کی جانب سے
کوتاہی کے شواہد موجود ہیں اور انہیں ہدایت کی گئی تھی کہ وہ مستعفی ہوجائیں تاکہ نیوزلیک سے متعلق آزاد اور تفصیلی انکوائری ممکن ہو۔ اسی طرح اگست، 2015 میں مشاہد اللہ خان نے وزیر موسمیاتی تبدیلی کا عہدہ چھوڑا تھا۔ جب کہ سرکاری بیان میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو سے متعلق اپنے موقف کی وضاحت کردی تھی۔