اسلام آباد(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ وزیراعظم الٹا بھی لٹک جائیںتب بھی اپوزیشن انہیں این آر او نہیں دیگی، لندن کی عدالت نے شہباز شریف کے بیگناہ ہونے پر مہر تصدیق ثبت کر دی ، لندن کی عدالت نے عمران خان ،شہزاد اکبر کے منہ پر زناٹے دار طمانچہ رسید کیا ہے، فیصلہ ڈیلی
میل کیخلاف آیا مرچیں شہزاد اکبر کو لگی ہوئِی ہیں، عمران خان نے اتنے اجلاس مہنگائی کم کرنے پر نہیں بلائے جتنے کرائے کے ترجمانوں کو جھوٹ بولنے کی تلقین کرنے پر بلائے ہیں،آٹا چور، چینی چور ،ایل این جی چور، ادویات چور اور براڈ شیٹ میں کمیشن کھاتے خود رنگے ہاتھوں پکڑے جاتے ہیں اور الزامات دوسروں پر لگاتے ہیں انہیں شرم بھی نہیں آتی، انہوں نے شہباز شریف کے حسد میں ملک دشمنی کا ارتکاب کیا اور ملتان میٹرو ، اورنج لائن ٹرین اور سی پیک کو متنازہ بنانے کی کوشش کی ہے، ملکی خارجہ پالیسی سے دوست ممالک ہم سے ناراض ہو گئے ہیں،نیشنل پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان پاکستان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم ہائوس میں بیٹھے ہوئے ایک سلیکٹڈ اور اسکے کرائے کے ترجمان کی جانب سے شہباز شریف کی دشمنی کی بنیاد پر برطانوی اخبار ڈیلی میل میں ڈیوڈ روز کی وساطت سے چھپوائی جانے والی پلانٹڈ سٹوری کا ڈراپ سین ہو گیا ہے۔ صیوری میں شہباز شریف پر کمیشن کھانے، کک بیکس لینے زلزلہ فنڈز کو ہڑپ کرنے اور منی لانڈرنگ کرنے کے تین الزامات لگائے گئے تھے، جس پر شہباز شریف نے ڈیلی میل پر برطانوِ عدالت میں ہتک عزت کا کیس دائر کیا۔ ڈیوڈ روز نے سٹوری میں تسلیم کیا ہے کہ اس کا مسودہ اسے شہزاد
اکبر نے دیا تھا، ڈیلی میل کے وکیل کو عدالت میں کہنا پڑا ہے کہ ہمارے پاس شہباز شریف کیخلاف کوئی ثبوت نہیں ہیں بلکہ سارے الزامات مفروضوں کی بنیاد پر لگائے گئے ہیں۔ لندن کی عدالت کے جج کا شہباز شریف کی جانب سے دائر ہتک عزت کیس میں فیصلہ شہباز شریف کی بے گناہی کا ثبوت اور حق کی فتح ہے، سلیکٹڈ وزیراعظم اور
انکے کرائے کے ترجمان صرف پلانٹڈ سٹوریاں گھڑنے الزامات لگانے اور جھوٹ بولنے میں مہارت رکھتے ہیں۔ شہزاد اکبر فرماتے ہیں کہ ابھی اس کیس کا ٹرائیل باقی ہے مگر وہ یاد رکھیں کہ برطانیہ میں کوئی جج ارشد ملک نہیں ہے جس کے ذریعے آپ من پسند فیصلہ کروا سکیں، لیگی ترجمان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نے شہباز
شریف، حمزہ شہباز، خواجہ آصف، خواجی سعد رفیق، سلمان رفیق، سمیت ساری لیگی قیادت کو جیلوں میں ڈال رکھا ہے جبکہ رانا ثنا اللہ، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال سمیت متعدد لیگی راہنما کرپشن کے من گھڑت الزامات کے سبب نیب کورٹ کے چکر لگا رہے ہیں جبکہ صادق امین کہلوانے کے دعویداروں نے خود مالم جبہ، بلین ٹری
اور پی آر ٹی میں ہونے والی کرپشن پر نیب کو انکوائری کرنے سے منع کر دیا ہے اور فارن فنڈنگ کیس سے گژشتہ چھ سالوں سے راہ فرار اختیار کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ جو مرضی کر لیں مگر آپ کو ان تمام چیزوں کا حساب ضرور دینا پڑے گا، فیصلہ ڈیلی میل کے خلاف آیا ہے مگر مرچیں شہزاد اکبر کو لگی ہوئِی ہیں، پریس کانفرنسز میں کاغذ لہرا لہرا کر الزامات لگانے والے خود براڈ شیٹ میں کمیشن لینے ادویات، چینی، آٹا، بجلی،
گیس، ایل این جی کی چوری میں رنگے ہاتھوں پکڑے جا چکے ہیں تو کمیشن بنا دیتے ہیں، انہوں نے شہباز شریف کے حسد میں ملک دشمنی کا ارتکاب کیا ہے اور ملتان میٹرو ، اورنج لائن ٹرین اور سی پیک کو متنازہ بنانے کی کوشش کی ہے، انکی خارجہ پالیسی کی بدولت ہمارے دوست ممالک ہم سے ناراض ہو گئے ہیں، انہوں نے زور دے کر کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم اگر الٹا بھی لٹک جائین تو اپوزیشن انہیں ہر گز این آر او نہیں دے گی۔