لاہور، اسلام آباد(صباح نیوز، آن لائن)وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہاہے کہ کورونا ویکسین کے سائیڈ افیکٹس ہیں اس لیے ہر شخص اپنی ذمہ داری پر لگوائے گا، حتمی طور پر نہیں بتایا جا سکتا کہ ویکسین کتنی دیر تک موثر رہتی ہے ۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے
ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ کورونا مریضوں کی تعداد میں بتدریج کمی آرہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج سے این سی او سی پورے ملک کو ویکسین فراہم کریگی، پنجاب میں کانٹیکٹ ٹریسنگ باقی صوبوں سے زیادہ ہے، سرکاری اسپتالوں کے ساتھ پرائیویٹ اسپتالوں کے ہیلتھ ورکرز کو بھی مفت ویکسین دی جائیگی، دوسرے مرحلے میں ویکسین پہلے 60 اور پھر 50 سال سے زائد عمر لوگوں کو لگائی جائیگی جبکہ اگلے 4 سے 5 ماہ میں آبادی کے بڑے حصے کو ویکسین لگا دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ویکسین کے سائیڈ ایفکٹس ہیں، کچھ ممالک میں کورونا ویکسین لگانے سے اموات بھی ہوئی ہیں، ہر شخص اپنی ذمہ داری پر ویکسین لگوائے گا، دوسری جانب سندھ کے لیے کورونا ویکسین کی 83 ہزار خوراکیں وفاقی دارلحکومت میں صوبائی حکام کے حوالے کردی گئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سندھ کے لیے کورونا وائرس ویکسین کی کھیپ کمرشل فلائٹ سے کراچی پہنچے گی، پہلی کھیپ سے41 ہزار 500 فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز کو ویکسینیٹ کیا جاسکے گا۔دوسری جانب کراچی سمیت ملک بھر میں کورونا وائرس ویکسینیشن کا آغاز آج سے ہوگا۔سندھ میں ویکسین لگانے کی تقریب وزیراعلیٰ ہاؤس سندھ میں ہوگی۔واضح رہے کہ سندھ میں 14 ویکسینیشن سینٹر قائم کیے گئے ہیں جن میں سے9 کراچی میں ہیں۔