اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئرن لیگی رہنما مصدق ملک نے انکشاف کیا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے 2019 میں لندن کی ثالثی عدالت میں اپیل دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ پانامہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کو ثبوت کے طور پر
نہ دیکھا جائے کیونکہ اس میں موجود اعداد و شمار درست نہیں ہیں۔وہ صرف سزا دلوانے کے لیے تیار کی گئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ براڈشیٹ نے جب نیب اور حکومت پاکستان کے خلاف ہرجانے کا دعوی دائر کیا تو اپنا کیس مضبوط کرنے کیلئے پانامہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کا حوالہ دیا،جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں ایوان فیلڈ اپارٹمنٹ کی قیمت کا تعین کیا تھا اور براڈشیٹ اسی قیمت کے کی شرح سے حکومت پاکستان سے جرمانہ طلب کر رہی تھی۔لیکن حکومت نے وہاں جے آئی ٹی کی رپورٹ کے اعداد و شمار کو غلط کہا۔ لیگی رہنما نے کہا کہ واٹس ایپ پر بنی جے آئی ٹی کی رپورٹ کو ان کے اپنے لوگوں نے لندن میں مسترد کردیا۔ اگر ہم نے کرپشن کی ہوتی تو لندن سے ریکوری ہو جاتی، اس سے قبل شہزاد اکبر لندن سے کسی کے 450 ملین روپے لے کر آئے ہیں، لیکن اگر ہماری کرپشن ثابت ہوتی ہو ہمارے پیسے بھی یہ واپس لے آتے ۔مصدق ملک نے کہا کہ اب واضح ہو چکا ہے کہ پانامہ نواز شریف کو سزا دلوانے کے لیے بنایا گیا تھا۔