اسلام آباد (مانیٹرنگ +آن لائن)معروف قانون دان و سیاسی رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ پارلیمان کی قائمہ کمیٹی کے پاس چیئرمین نیب کو سزا دینے کا اختیار ہے۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ پارلیمنٹ کی کمیٹی کو سول جج کی عدالت والا ہی اختیارحاصل ہے، انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو بہت زیادہ اختیار حاصل ہے، چیئرمین نیب اگر
پیش نہیں ہوتے اور اپنا موقف یا پھر دستاویزات قائمہ کمیٹی میں جمع نہیں کراتے تو کمیٹی کو ان کو طلب کر سکتی ہے اور سزا دے کر جیل بھی بھجوا سکتی ہے۔ دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے سامنے پی ڈی ایم کے جلسے سے مایوسی ہوئی،جلسے میں لوگ کیوں نہیں آ رہے ہیں اس پر بہانہ بھی نہیں چل سکتا۔راستے بلاک تھے نہ پولیس نے روکا۔لاٹھی بردار گروہ بھی جلسے میں نہیں آیا،ہم بی بی کے ساتھ جب نکلتے تھے تو پولیس کا گھیرا ہوتا تھا،کنٹینرز اٹھانا پڑتے تھے۔مولانا فضل الرحمن جیسے چل رہے ہیں جس سے سیاسی خودکشی کا تاثر مل رہا ہے۔میرے خیال میں پی ڈی ایم نے لوگوں کو متحرک نہیں کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ عمر کوٹ ضمنی الیکشن میں ارباب رحیم کو شکس دینا بڑی بات ہے۔فارن فنڈنگ کیس سے متعلق بات کرتے ہوئے سینئر قانون دان اعترازا حسن نے کہا ہے کہ آرٹیکل 17 کے تحت پارٹی توکیا حکومت بھی ختم نہیں ہوسکتی،الیکشن کمیشن پارٹی کو تحلیل نہیں کرسکتا، فنڈنگ ضبط کرسکتا ہے، اگرکوئی سیاسی جماعت تحلیل ہوبھی جائے تو دوسرے نام سے آجاتی ہے۔انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معمولی فارن فنڈنگ پر کسی جماعت کو تحلیل نہیں کیا جاسکتا، الیکشن کمیشن پارٹی کو تحلیل نہیں کرسکتا،
فنڈنگ ضبط کرسکتا ہے، فارن فنڈنگ سے متعلق سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی،فارن فنڈنگ سے متعلق پورا ایک ٹرائل چلے گا، آرٹیکل 17 کے تحت پارٹی کیا حکومت بھی ختم نہیں ہوسکتی، ایسے اگر پارٹیاں تحلیل ہونے لگیں تو کوئی جماعت نہیں بچے گی۔آئین میں واضح ہے ایسی فنڈنگ پر پارٹیوں کو تحلیل نہیں کیا جاسکتا، سیاسی جماعت تحلیل بھی ہوجائے تو دوسرے نام سے آجاتی ہے، میں کسی جماعت کو تحلیل کرنے کے حق میں نہیں ہوں۔