اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )نجی ٹی وی پروگرام میں ن لیگ کےسینئر رہنما عابد شیر علی نے کہا ہے کہ میرے قائد محترم نوازشریف کیساتھ پچھلی دو دہائیوں سے باتیں منسوب کی جارہی ہیں لیکن نکلتا صرف اقامہ ہی ہے ، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی صورت یا پھر ارشد ملک اور جج بشیرکی صورت میں ایک کائونٹ بیلٹی کا ڈرامہ رچایا جاتا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر کون ہے ،اس کی کریڈ یبلٹی کیا ہے ، کون ہے یہ شخص؟ یہ وہ بد کردار شخص ہے جو پیسے مانگتا ہے کمیشن مانگتا ہےاور پھر یہ کہتے ہیں ہماری پاک صاف حکومت ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ الزامات تو بہت سارے ہیں ، علیمہ خان پر سنگین قسم کے الزامات ہیں جن کو ثاقب نثار نے این آر او دیا ہے ، کیا کبھی کسی کورٹ نے کہا ہے کہ آپ کو ساڑھے چار کروڑ روپے کا جرمانہ کرتے ہیں اور جو بھی آپ کی ان ڈکلیئرڈ اثاثے ہیںہم انہیںکلیئر کر دیتے ہیں ۔ عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ یہ سب الزامات جھوٹ پر مبنی نہیں جس کا حکومت وقت نے تماشہ لگایا ہوا ہے ۔ اڑھائی سال ان کے لے لیں اور سات سال پرویز مشرف کے لے لیں ، جبکہ ساڑھے نو یا دس سال شریف خاندان کے اوپر میڈیا ٹرائل کیا گیا ہے ۔ نواز شریف کے والد ، والدہ اور ان کی اہلیہ تک کی بیماری کے اوپر مذاق اڑایا گیا ، ان سب چیزوں کے بعد بھی نواز شریف نے خود کو عدالتوں میں پیش کیا اور اس کا نتیجہ کیا نکلا جج ارشد ملک کی صورت میں فیصلے کرائے گئے ۔