منگل‬‮ ، 23 ستمبر‬‮ 2025 

تمام مطالبات تسلیم ہونے کے باوجود شہیدوں کی لاشوں پر سیاست مجھ پہ لازم ہے کہ حق بات کا پرچار کروں، وفاقی وزیر نے ہزارہ برادری کے مطالبات کی فہرست شیئر کردی

datetime 8  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن )وفاقی وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ علی زیدی نے کہا ہے کہ سانحہ مچھ کے لواحقین سے کے مطالبات 2 دن سے منظور ہوچکے ہیں ، وہ اپنے پیاروں کی تدفین چاہتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے اپنے ایک پیغام میں

انہوں نے کہا کہ ذاتی طور پر شہدا کے اہلِ خانہ سے بات کی ہے ، وہ اپنے پیاروں کی تدفین چاہتے ہیں ، 2 دن سے ان کے مطالبات بھی منظور ہو چکے ہیں ، وقت کے ساتھ باقی چیزیں بھی کھل کے سامنے آ جائیں گی ، مجھ پہ لازم ہے کہ حق بات کا پرچار کروں ، میرے شجرے میں حسین ابن علی لکھا ہے۔دوسری طرف وزیراعلی بلوچستان جام کمال کی یقین دہانیوں کے باوجود ہزارہ کمیونٹی نے میتوں کی تدفین سے انکار کردیا ، وزیر اعظم عمران خان کی آمد تک دھرنا جاری رکھا جائے گا ، شرکا نے اعلان کردیا ، تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی بلوچستان جام کمال ہزارہ کمیونٹی کے دھرنے میں شرکا سے مذاکرات کے لیے پہنچے اور ان سے اپیل کی کہ شہدا کی میتوں کی تدفین کی جائے لیکن مذاکرات کامیاب نہ ہوسکے جس کے باعث ہزارہ کمیونٹی کے اراکین نے شہدا کی میتوں کی تدفین سے انکار کردیا اور وزیراعطم عمران خان کی آمد تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔واضح رہے کہ ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے 10 کان کنوں کے بلوچستان کے علاقہ مچھ میں تین دن پہلے دہشت گردوں نے قتل کردیا تھا، قتل ہونے والوں میں طالب علم بھی شامل ہیں جن کی والدہ کا کہنا ہے کہ 20 سال کے دوران کوئٹہ میں ہزارہ برادری کے خلاف جتنی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ ہوئی، آج تک ایک بھی قاتل یا ملزم گرفتار نہیں ہوا جب کہ واقعے کے خلاف مقتولین کے لواحقین کا گزشتہ چار روز سے دھرنا جاری ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



احسن اقبال کر سکتے ہیں


ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…