بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

حافظ حسین احمد نے مولانا فضل الرحمان کو ڈکٹیٹر قرار دیدیا

datetime 27  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)سے نکالے گئے سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے مولانا فضل الرحمان کو ڈکٹیٹر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے اپنے مفاد ہیں ایک پیج پر کوئی بھی نہیں،نشستیں بیچنے یا بدعنوانی کا سوال اٹھایا جائے تو یکطرفہ کارروائی کر دی جاتی ہے۔ ایک انٹرویومیں حافظ حسین احمد نے کہا کہ فضل الرحمان

پی ڈی ایم کے سربراہ ہیں مگر ان کے پاس کوئی اختیار نہیں اور پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے اپنے مفاد ہیں ایک پیج پر کوئی بھی نہیں۔حافظ حسین احمد نے کہا کہ مولانا شیرانی نے فضل الرحمان کی بات کو مسترد کر دیا تھا، ہمارا موقف تھا کہ دونوں بڑی جماعتیں ہمیں دھوکا دے رہی ہیں تاہم مولانا فضل الرحمان پی ڈی ایم کے موقف پر بضد رہے،دونوں پارٹیوں نے مولانا کو سبز باغ دکھا کر آگے کر دیا۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ڈرامہ کیا جا رہا ہے، بڑا بھائی باہر بیٹھ کر اسٹیبلشمنٹ کو نشانہ بنا رہا ہے اور چھوٹا بھائی خود کو جیل میں رکھ کر اسٹیبلشمنٹ سے بات کر رہا ہے۔پارٹی سے نکالے جانے پر سابق سینیٹر نے کہا کہ ڈکٹیٹر فضل الرحمان نے ہمیں پارٹی سے نکالا تاہم ہمیں شوکاز ملا اور نہ پارٹی اجلاس میں بلا کر پوچھا گیا،شوریٰ ارکان نے تسلیم کیا تھا کہ نواز شریف کے بیان پر میرا موقف درست ہے تااہم اس کے باوجود پارٹی سے نکالا گیا۔انہوں نے الزام لگایا کہ فضل الرحمان جیسے لوگ پارٹیوں کو اپنی جاگیر سمجھتے ہیں، فضل الرحمان نے کہا کہ جب وہ نہیں ہوں گے تو پارٹی بیٹے سنبھالیں گے۔حافظ حسین احمد نے کہا کہ نشستیں بیچنے یا بدعنوانی کا سوال اٹھایا جائے تو یکطرفہ کارروائی کر دی جاتی ہے۔ جمعیت علمائے اسلام پاکستان تھی تاہم فضل الرحمان نے ہوشیاری سے اس میں ف لگا دیا۔انہوں نے انکشاف کیا کہ بہت سی پارٹیوں کے سربراہان نے مجھ سے رابطہ کیا

ہے،کسی نے ہمدردی کی اور کسی نے دانا ڈالا جوکہ یہ ان کا حق ہے تاہم اپنی جماعت کے ساتھ زندگی گزاری اسی میں رہیں گے۔سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہاکہ آزادی مارچ میں 13دن دھرنا دینے کے بعد فضل الرحمان اسٹیبلشمنٹ کے پاس پہنچ گئے اور پارٹی سے پوچھے بغیر اسٹیبلشمنٹ کے کہنے پر دھرنا ختم کر دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…