سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کے سارے دروازے بند ہونے چاہئیں، سیاست دان تو سیکھ چکے اب اسٹیبلشمنٹ کو بھی سیکھنا چاہیے،احسن اقبال بھی کھل کر بول پڑے

20  دسمبر‬‮  2020

بدوملہی (آن لائن) مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری اور سابق وفاقی وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کے سارے دروازے بند ہونے چاہئیں، سیاست دان تو سیکھ چکے اب اسٹیبلشمنٹ کو سیکھنا چاہیے،موجودہ حکومت نے ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، پی ڈی ایم کا جلسہ لاہور میں رنگ جمانے میں اس قدر کامیاب ہوا کہ حکومت

بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی،اپوزیشن کے خلاف مختلف نوعیت کے غلط پراپیگنڈے کئے جارہے ہیں، اس حکومت نے چند ماہ میں رخصت ہوجانا ہے،عوام کی طاقت سے سلیکٹیڈ حکومت کو گھر بھیجیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم پی اے خواجہ محمد وسیم بٹ کے ہمراہ بدوملہی میں تعزیتی دورہ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا موجودہ حکومت نے ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ مہنگائی اور بے روز گاری کے باعث غریب آدمی دو وقت کی روٹی کو ترس گیا ہے۔ موجودہ حکومت نے اپوزیشن کے خلاف اوچھے ہتھکنڈوں کو اپنا منشور بنا نے کے سوا کچھ کرنے کا کبھی سوچنا بھی نہیں۔پی ڈی ایم کا جلسہ لاہور میں رنگ جمانے میں اس قدر کامیاب ہوا کہ حکومت اس کو دیکھ کر بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی اور وزاء بھی بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور وہ اپوزیشن کے خلاف مختلف نوعیت کے غلط پراپیگنڈے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے اپنے پانچ سالہ دورے حکومت میں جو ریکارڈ ترقیاتی کام کروائے وہ عوام کے سامنے ہیں اور جو ترقیاتی منصوبہ جات جاری تھے ان کو موجودہ حکومت نے اپوزیشن کی آڑ میں رکھتے ہوئے روک رکھا ہے۔ تما م ادارے پی ڈی ایم نہیں حکومت کی کارکردگی سے پریشان اور بدحالی کا شکار ہیں۔ان شاء اللہ عوام کی طاقت سے سلیکڈ حکومت کو گھر بھیجیں گے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ڈی ایم تحریک

عوام کی تحریک بن چکی ہے اپوزیشن اقتدار نہیں عوام کو بچانے کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ان شاء اللہ آنے والے وقت میں پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت دوبارہ برسراقتدار میں آکر عوام کے لیے نئے جوش و لولہ کے ساتھ خدمت میں پیش پیش ہوگی۔کیوں کہ اسٹیبلشمنٹ اور دیگر کو اپنے ماضی سے سبق سیکھنا چاہیے سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کے مداخلت کے سارے دروازے بند ہونے چاہیے

سیاست دان تو سیکھ چکے اب اسٹیبلشمنٹ کو سیکھنا چاہیے اس حکومت نے چند ماہ میں رخصت ہوجانا ہے۔ قبل ازیں احسن اقبال اور ایم پی اے خواجہ محمد وسیم بٹ اوریوسی بدوملہی کے سابق چیئرمین چودھری امجد فاروق گجر، بدوملہی پریس کلب کے صدر اور صحافی راشدادریس کی رہائش گاہ پر آئے اورراشدادریس اور ان کے بھائیوں اشفاق احمد، عبدالرزاق، شاہد ادریس سے ان

کی والدہ کی وفات پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے مرحومہ کی دعائے مغفرت اور پسماندگان کے لیے صبر و جمیل کی دعا مانگی۔ اس کے علاوہ احسن اقبال، خواجہ محمد وسیم بٹ اور چودھری امجد فارو ق گجر ٹاؤن کمیٹی بدوملہی کے سابقہ وائس چیئرمین چودھری رشید احمد گجر کی رہائش گا ہ پر بھی گئے۔ وہاں ان کے بھائیوں چودھری رشید احمدگجر، چودھری محمد اقبال گجر،

چودھری عبدالغنی گجر اور چودھری محمد شاہد گجر کے والد سابق کونسلر چودھری محمد نواز گجر کی وفات پر ان سے اظہار تعزیت کیا۔ انہوں نے مرحوم کے لیے دعائے مغفرت اور اہل خانہ کے لیے صبر و جمیل کی دعا کی۔ اس

موقع پرایم پی اے خواجہ محمد وسیم بٹ، سابق چیئرمین چودھری امجد فاروق گجر، بدوملہی پریس کلب کے چیئرمین ناصر حکیم بھٹی، صدر راشدادریس، جوائنٹ سیکرٹری اشفاق احمد اورنیوز کمپوزر حسنین بابربھی موجود تھے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…