لاہور (آن لائن) مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقات کے دوران ان سے 5 سوال کیے گئے جن میں ان کے خاندان کی بیرون ملک جائیداد اور منی لانڈرنگ سے متعلق سوالات کیے گئے اس کے علاقہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب سے رمضان شوگر ملز کے چپڑاسی اور کلرکوں کے اکاؤنٹ میں 25 ارب کی ٹرانزیکشن پر بھی سوال
کیے گئے۔شہباز شریف سے ایف آئی اے تحقیقات کی تفصیلا ت سے متعلق ذرائع نے بتایا ہے کہ ا یف آئی اے کے سوالات کے جواب میں مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ میں نے ایک دھیلے کی کرپشن نہیں کی، حوالہ ہنڈی کے کاروبار کو میں نہیں جانتا اور نہ ہی اس کے ذریعے کبھی کسی بھی قسم کی ٹرانزیکشن کی جب کہ کمپنی کے اکاؤنٹس کی دیکھ بھال چیف فنانشل افسرکی ذمے داری ہے۔ذرائع کے مطابق ایف آ ئی اے نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہبازسے کوٹ لکھپت جیل میں 25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ سے متعلق تفتیش کی، اس مقصد کیلئے اسٹنٹ ڈائریکٹرمحمد مردان کی سربراہی میں ایف آئی اے اینٹی کرپشن ونگ کی ٹیم شہبازشریف اورحمزہ شہبازسے منی لانڈرنگ سے متعلق تحقیقات کے لیے کوٹ لکھپت جیل گئی جہاں ان سے سے 25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ سے متعلق تفتیش کی گئی۔اس سے قبل ایف آئی اے کی ٹیم نے 17 دسمبرکوحمزہ شہبازسے جیل میں تحقیقات کی تھیں جس کے بعد دوبارہ تفتیش کیلئے اینٹی کرپشن ونگ ایف آئی اے نے جیل حکام کو خط لکھا،جس میں کہا گیا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے بیانات سے تحقیقات میں مدد ملے گی اس بناء پر ایف آئی اے کی ٹیم ان سے تفتیش کیلئے جیل آنا چاہتی ہے، اس لیے ضروری ہے کہ اس کی فوری اجازت دی جائے۔