پشاور (مانیٹرنگ + این این آئی) وزیراعظم عمران خان پشاور میں میڈیا نمائندوں سے مخاطب تھے کہ اسی دوران اذان شروع ہوگئی جس پر وزیراعظم عمران خان نے اپنا خطاب اذان کے احترام میں روک دیا، وزیراعظم نے احتراماً خاموشی اختیار کر لی، دوسری جانب وزیراعظم پاکستان عمران خان نے حیات آباد سپورٹس کمپلیکس کے توسیعی منصوبے کا افتتاح بھی کیا، اس منصوبے
کے تحت آئی سی سی کے معیار کے مطابق جدید سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر عمل میں آئیگی جس میں کھیلوں کی عالمی معیار کے مطابق جدید ترین سہولیات فراہم کی جائینگی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان‘صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا‘ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کاظم نیاز‘سیکرٹری سپورٹس عابد مجید‘ایڈیشنل سیکرٹری سپورٹس جنید خان‘ڈی جی سپورٹس اسفندیار خان خٹک اور دیگر اعلیٰ حکام بھی ان کے ہمراہ تھے‘وزیراعظم کو صوبائی سیکرٹری سپورٹس عابد مجید نے حیات آباد سپورٹس کمپلیکس کے ساتھ ساتھ دیگر منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی انہوں نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز میں آٹھ اضلاع میں سپورٹس سٹیڈیمز کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے جبکہ پانچ میں تعمیراتی کام جاری ہے 66 تحصیلوں میں پلے گراؤنڈز مکمل ہوچکے ہیں جبکہ 10 میں تعمیراتی کا م جاری ہے‘پچاس یونین کونسل میں پلے گراؤنڈز مکمل ہوچکے ہیں جبکہ 209 یونین کونسل میں منصوبے جاری ہیں‘33 ویں نیشنل گیمز کے میڈل ونر کھلاڑیوں میں ماہانہ سکالر شپ تقسیم کیا جاتا ہے جس کا مقصد ان کو بہترین ڈائٹ وغیرہ کی فراہمی ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ انڈر21 گیمز کے میڈل ونرز کے لئے بھی سکالر شپس مقرر کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے‘وزیراعظم کو بتایاگیا کہ حیات آباد سپورٹس کمپلیکس کے کرکٹ سٹیڈیم پر 994 ملین روپے کی لاگت آئے گی
اور یہ منصوبہ 30 جون 2021 تک مکمل کیا جائے گا جس میں مین پویلین‘جنرل سٹینڈز‘ڈیجیٹل سکور بورڈسمیت تمام سہولتیں آئی سی سی کے معیار کے مطابق فراہم کی جائیں گی‘حیات آباد میں فٹنس جم قائم کیا گیا ہے جس میں بہترین سامان فراہم کیا گیا ہے جس پر 100 ملین کی لاگت آئی ہے‘یہاں خواتین کھلاڑیوں کے لئے بھی انڈور کھیلوں کی سہولتوں کی فراہمی کے لئے منصوبہ
جاری ہے جس پر 100 ملین روپے لاگت آئے گی جو دسمبر 2021 میں مکمل ہوگا‘حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں سوئمنگ پول پر 90 ملین روپے لاگت آئی گی اور یہ منصوبہ جون 2021 میں مکمل ہوگا‘سیکرٹری عابد مجید نے بتایا کہ پشاور کے ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم میں تعمیراتی کام نومبر 2021 تک مکمل ہوگا اور اس منصوبے پر 1377 ملین روپے لاگت آئے گی‘کالام میں بھی
کرکٹ سٹیڈیم تعمیر کرنیکا فیصلہ کیاگ یا ہے جس پر 358 ملین روپے لاگت آئے گی اور یہ منصوبہ دسمبر 2022 میں مکمل ہوگا‘سیکرٹری عابد مجید نے کہا کہ پشاور سپورٹس کمپلیکس‘مردان سپورٹس کمپلیکس‘بنوں سپورٹس کمپلیکس میں آسٹروٹرف کو بہتر بنایا جائیگا جبکہ اس کے ساتھ اسلامیہ کالج پشاور‘چارسدہ سپورٹس کمپلیکس‘کوہاٹ سپورٹس کمپلیکس‘ڈی آئی خان
سپورٹس کمپلیکس اور سوات سپورٹس کمپلیکس میں آسٹروٹرف بچھانے کے منصوبے جاری ہیں‘پشاور سپورٹس کمپلیکس کے ٹارٹن ٹریک کو بہتر بنایا جائے گا اس کے ساتھ کوہاٹ سپورٹس کمپلیکس میں ستر فیصد‘ڈی آئی خان سپورٹس کمپلیکس میں پچاس فیصد اوربنوں سپورٹس کپملیکس میں پچاس فیصد کام مکمل ہوچکا ہے‘انہوں نے بتایا کہ پشاور سپورٹس کمپلیکس میں چار بین الاقوامی
معیار کے سکواش کورٹس تعمیر کئے گئے ہیں جبکہ دس مزید سکواش کورٹس مختلف تعلیمی اداروں میں تعمیر کئے جارہے ہیں سابق عالمی چیمپئن جان شیر خان نے محکمہ کھیل کیساتھ کام کا آغاز کیا ہے اور وہ سکواش کی کوچنگ کیساتھ سکواش کورٹس کی تعمیرات اور دیگر امور میں معاونت کررے ہیں‘ پشاور میں 350 کنال اراضی پر سائیکلنگ ویلوڈرم‘فٹبال سٹیڈیم‘ہاکی سٹیڈیم‘
انٹرنیشنل معیار کے سوئمنگ پول‘ باؤلنگ ایلے‘انڈور شوٹنگ اور ملٹی پرپز انڈور جمنازیم کیساتھ منی گالف کلب کی تعمیر کے منصوبے بھی زیر غور ہیں‘وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ محمود خان‘محکمہ کھیل اور اس کے حکام اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ اسی لگن کیساتھ اپنے فرائض احسن طریقے سے سرانجام دیتے رہیں گے اور انہیں حکومت کی جانب سے مکمل سپورٹ حاصل رہے گی۔