لاہور(این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے وفد کے ہمراہ کوٹ لکھپت جیل میں مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف سے ملاقات کر کے ان کی والدہ کے انتقال پر اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کی، ملاقات میں ملک کی مجموعی صورتحال، پی ڈی ایم کی جانب سے وزیر اعظم کو مستعفی ہونے کے لئے دی گئی 31جنوری کی ڈیڈ لائن، یکم فروری
کو پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس کے اعلان اور آئندہ کی حکمت عملی بارے تبادلہ خیال کیا گیا، بلاول بھٹو نے شہباز شریف کو لاہور جلسے کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔ ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں کا کہنا تھاکہ موجودہ حکومت کے دور میں عوام کی مشکلات میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے،ملک اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا شکار ہے اور ان گھمبیر مسائل کے حل کیلئے پی ڈی ایم کی تحریک کا منطقی انجام تک پہنچنا نا گزیر ہے۔ ملاقات میں راجہ پرویز اشرف، شیری رحمان اور قمر زمان کائرہ بھی موجود تھے۔جیل سے روانگی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہباز شریف کی پیرول پر رہائی کے دوران ان سے ملاقات کر کے والدہ کے انتقال پر اظہار تعزیت کا موقع نہیں مل سکا اس لئے ان سے جیل میں ملاقات کیلئے آیا ہوں۔میں نے جب مریم نواز سے تعزیت کی تھی تو اس وقت ان سے کہا تھاکہ میں شہباز شریف سے ملاقات کرنا چاہوں گا۔ حکومت نے شریف برادران کی والدہ کے انتقال پر بھی سیاست کی حالانکہ ہماری اس طرح کی روایت اور ثقافت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نالائق،نااہل اورناجائز حکمرانوں میں سچ سننے کا حوصلہ نہیں، کون سی مارڈن دنیا ہے جہاں موجودہ قائد حزب اختلاف اور سابقہ قائد حزب اختلاف دونوں کو جیل میں رکھا گیا ہے،حکومت نے ذاتی عناد کی وجہ سے سیاسی مخالفین کو جیل میں ڈا ل رکھا ہے جو انسانی حقوق اور جمہوریت کے
خلاف ہے اور یہی وجہ ہے کہ ملک ترقی نہیں کرتا،چینی،آٹا،چوری اورگیس اور بجلی کے بحرانوں کا حل نہیں نکلتا،عمران خان صرف فیس بک اور ٹوئٹر کا وزیر اعظم ہے اسے عوام کے مسائل سے سروکار ہے او رنہ ان کے حل کے لئے کوئی کام کرتا ہے،ہماری جدوجہد ملک میں حقیقی جمہوریت کی بحالی کیلئے ہے تاکہ عوام کی حقیقی نمائندگی ہو، شہبازشریف نے پہلی تقریر میں کہا
تھا کہ معیشت کے مسائل پر بات کریں تو حکومت نے انکار کیا،حکومت چاہتی ہے کہ صرف مخالفین کو جیل میں رکھے، کوئی جلسہ کرے تو اسے جیل میں ڈال دیتے ہیں، پوری پی ڈی ایم ایک پچ پر ہے، ہماری ایک ہی منزل ہے، پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کا حصہ ہے او رہم مل کر فیصلے کر رہے ہیں،استعفے جمع ہو رہے ہیں،استعفے ایٹم بم ہیں اس کے استعمال کے لئے پی ڈی ایم مل کر لائحہ
عمل بنائے گی، ملک میں کٹھ پتلی وزیر اعظم ہے اس سے کیا بات کی جائے۔جس قائد حزب اختلاف نے پارلیمنٹ میں مسائل اور قانون سازی پر بحث کرنا ہوتی ہے اسے پابند سلاسل رکھا ہوا ہے، پھر ایسے میں کیسے نیشنل ڈائیلاگ ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے واضح پیغام دیدیا ہے کہ اب حکومت کو گھر بھیجنا پڑے گا او رہم کٹھ پتلی، نا اہل اور نالائق حکومت کو گھر بھیج
دیں گے۔ ہم نے 31جنوری کی ڈیڈ لائن دیدی ہے کہ عمران خان مستعفی ہو جائیں، اگر ملک کو بحران سے نکالنا ہے تو یہی واحد طریقہ ہے کہ عمران خان ناجائز کرسی سے مستعفی ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا لاہو رکا جلسہ ریفرنڈم تھا او رعوام نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے، لانگ مارچ کے لئے سر گرمیاں شروع ہوں گی، وزیر اعظم کو مجبور ہوکر کرسی چھوڑنا پڑے گی کیونکہ ایسے
ملک نہیں چل سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایٹمی صلاحیت کا حامل ملک ہے لیکن آج ہماراگروتھ ریٹ افغانستان سے نیچے ہے، مہنگائی پورے خطے میں سب سے زیادہ ہے، کیا پاکستان کی قسمت میں یہی لکھا ہے کہ یہاں ترقی نہیں ہو گی،جمہوریت نہیں ہو گی، عوام کو غریب ہی رہنا ہے، نہیں بالکل بھی ایسا نہیں ہے پاکستان کا مستقل بہت روشن ہے، ہمارے ملک میں سب پڑوسی ممالک
سے زیادہ صلاحیت او رپوٹیشنل ہے لیکن یہاں صرف قیادت کا فقدان ہے۔ موجودہ نا اہل وزیر اعظم ایک ایسا مسئلہ ہے کہ ہم کشمیر کے معاملے پر نقصان میں رہے، امت مسلمہ سے تعلقات میں نقصان ہوا اور وزیر اعظم صرف اپنی کرسی سنبھالنے کیلئے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے، اس کے لئے اداروں کو متنازعہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم چور چو ر او رکرپشن کرپشن
کی بات تو کرتا ہے لیکن عدالت میں ثابت نہیں کرتا، دو سال سے زیادہ کا عرصہ ہو چکا ہے کوئی کرپشن ثابت نہیں ہو سکی، یہ جھوٹا آدمی ہے، ماضی کی کرپشن کو ضرو رپکڑو لیکن آپ کے اپنے لوگ ہیں جو کرپشن میں ملوث ہیں انہیں تو پکڑو، آپ کرپشن کرنے والے سمافیاز کے سہولت کار ہیں۔ آٹا، چینی چوری کے سکینڈل کا کیا ہوا، اسرائیل او ربھارت سے فنڈنگ کا بتاؤ، کے الیکٹرک
عوام کا خون چوستا رہا، ایف آئی اے او ربیرون ملک نے کرپشن پکڑی لیکن عمران خان نے بچایا، عمران خان نے دو سال سے پورے پاکستان کے مافیاز کو تحفظ دیا ہوا ہے، انہیں ایمنسٹی دی ہوئی ہے لیکن جمہوری مخالفین پر کرپشن کے الزامات عائد کئے جارہے ہیں او رعدالتوں میں ثابت نہیں کرتا۔ ہم دہائیوں سے جھوٹے کیسز کا سامنا کرتے آئے ہیں، آصف زرداری نے بارہ سال جیل
میں گزارے لیکن ہر کیس میں باعزت بری ہوئے، لیکن آپ پر جو کیس ہوں گے آپ با عزت بری نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ پی ڈی ایم میں دڑاڑ ڈالنے کی کوششیں کامیاب نہیں ہو ں گی، ہم مل کر ساتھ چلیں گے اور ایسی اختلافات ڈالنے کی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔بعدازاں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جوڈیشل کالونی میں ریٹائرڈ جسٹس شریف
حسین بخاری مرحوم کے لواحقین کی رہائش گاہ پر گئے۔ بلاول بھٹو کی جسٹس (ر)شریف حسین بخاری کے صاحبزادے سید عمر شریف بخاری سے ان کے والد کے انتقال پر تعزیت کی اورجسٹس (ر)شریف حسین بخاری مرحوم کے بلندی درجات کے لئے فاتحہ خوانی کی۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ شیری رحمان، قمر زمان کائرہ اور چوہدری منظور نے بھی جسٹس (ر)شریف حسین بخاری کے انتقال پر لواحقین سے تعزیت کی۔