اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر اطلاعا ت ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا استعفوں کا اعلان بلیک میلنگ اور سینیٹ الیکشن روکنے کی بات جمہوریت کیخلاف سازش ہے،استعفے بلیک میلنگ کا ہتھیار ہے ،پیپلزپارٹی سندھ کا اقتدار کیوں چھوڑے گی ؟ان کی بلیک میلنگ میں نہیں آئینگے ، یہ استعفے دیں ، پی ٹی آئی کو فائدہ ہوگا اور ہم ہر صوبے میں اکثریت میں آجائیں گے ،
موجودہ سیاسی ناٹک کے کردار نوازشریف ہیں، بے نظیر کے خلاف پارلیمنٹ میں گندی زبان استعمال کی گئی ،احتساب الرحمن سے مقدمات بنائے گئے ، آصف زر داری کی زبان کس نے کٹوائی ، زر داری کو مسٹر ٹین پرسنٹ کا خطاب کس نے دیا ،ہم نے کہہ دیا ہے لاہور جلسے میں ہماری طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں،سب کو ساتھ لے کر چلنے نے ملک کو ڈبویا، ہم بھی این آر او دسکتے تھے ،وزیراعظم نے مذاکرات کی بات حلف لینے کے بعد پہلے دن کی تھی،اپوزیشن نے اسمبلی کو ہائی جیک کرلیا،سینیٹ الیکشن روکنے کی بات کرکے جمہوریت کے خلاف سازش کی جارہی ہے،لاہور جلسہ کے سہولت کاروں اور اسٹیج پر موجود رہنمائوں کے خلاف مقدمات اور کارروائی ہوگی،اگر نیب کے پر کاٹ دئیے جائیں تو اپوزیشن کیلئے این آر او ہوگا۔ جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ ملک میں اس وقت سیاسی ناٹک چل رہا ہے ،ہم عوام کو ان کی حقیقت ، اصلیت اور منافقت سے آگاہ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ سیاسی ناٹک کے ایک کردار نوازشریف ہیں،نوازشریف کے سیاسی سفر سے سب پوری طرح آگاہ ہیں ،نوازشریف جونیجو کو چھرا گھونپ کر سازباز کرکے اقتدار میں آگئے،پھر انہوں نے جنرل ضیا کے مشن کو آگے بڑھانے کی کوشش کی اور بینظیر بھٹو کو کن کن القابات اور غداریوں کے سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا
اورمخالفین کو انگریزوں کے کتے نہلانے کی بات کی۔ وزیر اطلاعا ت نے کہاکہ بلاول بھٹو شاید بھول گئے کہ نوازشریف نے بے نظیر بھٹو کے کس قسم کا سلوک روا رکھا ،بے نظیر بھٹو کے خلاف پارلیمنٹ میں گندی زبان استعمال کی گئی ،احتساب الرحمان سے بے نظیر بھٹو کے خلاف مقدمات بنوائے گئے،کس نے آصف زرداری کی زبان کٹوائی؟زرداری کو مسٹر ٹین پرسنٹ کا خطاب انہوں نے دیا،
بے نظیر کے خلاف نوازشریف نے غلام اسحاق سے مل کر سازش کی۔وفاقی وزیر نے کہاکہ ہم نے میڈیا کی رپورٹس میں سنا ہے کہ نواز شریف انہیں پیش کش کر رہے ہیں کہ اگلی باری آپ لے لیں اس کے بعد ہم آئیں گے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ نواز شریف اور ان کی پارٹی کا کردار رہا ہے اورجب بات سختی پر آتی ہے تو یہ اپنے کارکنوں کو چھوڑ کر بھاگ جاتے ہیں، پہلی دفعہ سرور پیلس چلے گئے
اور اس دفعہ بھی یہی ہوا ہے اور اپنے کارکنوں کو بے یار و مددگار چھوڑ گئے۔ انہوںنے کہاکہ نوازشریف دھوکے اور فریب سے پاکستان سے گئے اب وہ صحت کی بات ہی نہیں کرتے اور ہشاش بشاش پھر رہے ہیں ،اب نوازشریف نے اپنا پاکستان آنا مرضی کی عدالتوں کے ساتھ مشروط کردیا ہے۔ وزیر اطلاعا ت نے کہاکہ ان کا کام اقتدار میں آکر عوام کو بیوقوب بنانا ہے،انہوں نے اداروں کو کھوکھلا کردیا ہے،
ابھی انہوں نے استعفوں کا اعلان کیا ہے ،استعفیٰ آخری کارڈ ہوتا ہے ،انہوں نے بوکھلاہٹ میں بغیر حکمت عملی اور اتفاق کے استعفوں کا اعلان کیا ،انہوں نے آخری پتہ بہت پہلے کھیل لیا ہے ، یہ استعفے دیں ،ہمیں استعفوں کی فکر نہیں ہے ، ہم ان کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے ،انہیں شرمندگی کے علاوہ کچھ نہیں ملے گا ،یہ خود کو بند گلی میں لے گئے ہیں۔ وزیر اطلاعا ت نے کہاکہ مریم نواز
صرف زہر اگلتی ہیں ،وہ اقتدار پر اپنا حق سمجھتی ہیں،یہ نوسربازوں کی دوسری نسل ہے،انہوں نے آخری پتہ بہت پہلے کھیل دیا ،شرمندگی کے علاوہ ان کو کچھ نہیں ملے گا ،یہ جلسوں کے انعقاد کے ذریعے خود غرضی کا مظاہرہ کررہے ہیں،ان کو ناکامی ہوگی ان کی سیاست ختم ہونے جارہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ لاہور اور پاکستان کے عوام کو معلوم ہے کہ ان پر اعتبار نہیں کیا جاسکتا،یہ وہ لوگ ہیں جن کی
کسی بات پر یقین نہیں کیا جاسکتا ،انشاء اللہ ان کو ناکامی ہوگی ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے کہہ دیا ہے لاہور جلسے میں ہماری طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں،مجھے نہیں معلوم کہ مینار پاکستان پر پانی کس قدر ان کے جلسے کو روک سکتا ہے ،پانی چھوڑنے کو بہانا نہ بنایا جائے کہ پانی کی وجہ سے لوگ نہیں آئے۔ انہوںنے کہاکہ اپوزیشن کا آپس میں نہ کوئی نظریاتی تعلق ہے اور نہ ان کا مقصد ایک ہے،یہ چالیس سال سے
مسلط ہیں ،یہ سمجھتے ہیں انہوں نے ملک پیرس بنا دیا ہے جسے ہم نے دوسال میں صومالیہ بنادیا ،ملک کو صومالیہ تو یہ بنا کرگئے ہیں؟۔ انہوںنے کہاکہ نیب قانون بھی ان کا بنا ہوا ہے اور نیب کا سربراہ بھی ان کا لگایا ہوا ہے،ان کی بات مان لی جائے تو الیکشن کون کرائیگا ،ہوسکتا ہے کہ پھر ہم کہیں ہم نہیں مانتے الیکشن ،اگر ہم چاہتے تو ان کو این آر او دے سکتے تھے۔ انہوکںنے کہاکہ سب کو ساتھ لے
کر چلنے نے ملک کو ڈبویا،وزیراعظم نے مذاکرات کی بات حلف لینے کے بعد پہلے دن کی تھی،اپوزیشن نے اسمبلی کو ہائی جیک کرلیا۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ انہوں نے دو سال تک مقدمات میں ریلیف لینے کی کوشش کی،یہ کہتے ہیں کہ سینیٹ الیکشن نہیں ہونے چاہئیں کہ کیا یہ جمہوریت ہے ؟،سینیٹ الیکشن روکنے کی بات کرکے یہ جمہوریت کے خلاف سازش کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ان کی
پوری کوشش ہوگی کہ کوئی جانی نقصان ہوجائے تاکہ ان کی تحریک میں جان آجائے ۔ انہوں نے پھر واضح کیا کہ لاہور جلسہ کے سہولت کاروں اور اسٹیج پر موجود رہنمائوں کے خلاف مقدمات اور کارروائی ہوگی۔ انہوںنے کہاکہ نوازشریف نے اپنی تقریر سے خود کو بے نقاب کیا تھا ۔ وزیر اطلاعات شبلی فراز نے مسلم لیگ (ن )سے رابطے کے احسن اقبال کے دعوے کی تردید کردی ،ہم چھپ کر
کوئی کام نہیں کریں گے۔ ایک سوال پر وزیر اطلاعا ت نے کہاکہ استعفے بلیک میلنگ کا ہتھیار ہے ،پیپلزپارٹی سندھ کا اقتدار کیوں چھوڑے گی ؟۔ انہوںنے کہاکہ یہ استعفے دیں ، پی ٹی آئی کو فائدہ ہوگا اور ہم ہر صوبے میں اکثریت میں آجائیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت عوام کے جان و مال کی حفاظت کررہی ہے ،ہم کرونا کے بارے عوام کو حقائق سے آگاہ کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے ۔ ایک سوال پر
انہوںنے کہاکہ ہم بائیس کروڑ عوام کو جیلوں میں نہیں ڈال سکتے ،اگر نیب کے پر کاٹ دیے جائیں تو یہ اپوزیشن کے لیے این آر او ہوگا۔ ایک سوال پر انہںنے کہاکہ اس وقت تک حفیظ شیخ کے استعفیٰ والی کوئی بات نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ ڈی جے بٹ کی ضمانت ہوگئی ہے،جو بھی غیرقانونی سرگرمی میں سہولت کار ہوتا ہے اس کو سزا ہوتی ہے۔